حکمران فیملی انٹرپرائیزز ہیں، فارم 47 کی بنیاد پر ہم پر مسلط ہوئے ،حافظ نعیم الرحمان

اب کہہ رہے ہیں گندم نہیں خریدیں گے،ملک میں گندم بحران ابھی تک حل نہیں کیا گیا،جماعت اسلامی نے فیصلہ کیا ہے کہ عوام کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے،پریس کانفرنس

کراچی( نیوز ڈیسک ) جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ حکمران فیملی انٹرپرائیزز ہیں، فارم 47 کی بنیاد پر ہم پر مسلط ہوئے ہیں،حکمران اب کہہ رہے ہیں گندم نہیں خریدیں گے،ملک میں گندم بحران ابھی تک حل نہیں کیا گیا۔کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کاکہنا تھا کہ گندم بحران پر جوڈیشل کمیشن بننا چاہیے۔
جاگیرداروں پرٹیکس نہیں لگایا جاتا جبکہ کاشتکار جو 10 سے 15 ایکڑ کے مالک ہیں ان پر بوجھ نہیں ڈالنا چاہیئے۔ ہزاروں ایکڑ زمینوںکے مالک ٹیکس نہیں دیتے۔ 16 مئی کو لاہور میں کسانوں کا مارچ ہوگا اوروزیراعلیٰ ہاﺅس پنجاب کے باہردھرنا دیں گے۔ اس مارچ میں عوامی مسائل اور کسانوں کے حق پر بات ہوگی۔ حکومت کو مسائل حل کرنے کیلئے مجبور کریں گے۔
جب تک ہمارے مسائل حل نہیں کئے جاتے اس وقت تک احتجاج جاری رہے گا۔پاکستان میں سب سے زیادہ ٹیکس کراچی دیتا ہے اور جماعت اسلامی نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم عوام کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔ جماعت اسلامی کراچی کا مقدمہ پورے پاکستان میں لڑے گی۔ملک اس وقت بحرانوں کا شکار ہے لیکن حکومت کی دلچسپی کہیں نظر نہیں آرہی ہے۔چیف جسٹس عام انتخابات میں والی دھاندلی کا نوٹس لیں۔
انتخابات میں جس طرح عوامی مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا اور فارم 47والی جعلی حکومت کو عوام پر مسلط کر دیا گیا ہے ۔ عوامی ایشوز کو اٹھا کر پورے ملک میں عوام میں بیداری پیدا کریں گے۔ مستقبل میں تعلیمی انقلاب کے لیے آگے بڑھیں گے، کسی کا جلسہ روکنا قابل قبول نہیں ہوسکتا۔معافی ہر اس شخص کو مانگنی چاہیے جس نے آئین کو توڑا ہے ۔الیکشن کمیشن ملک میں آئین پر عمل درآمد نہیں کروا رہا۔
گندم بحران کی صورتحال تشویشناک ہے ۔حکومت کو کسانوں کی مشکلات کا اندا زہ ہی نہیں ہے ۔کسان گندم اگا کر پریشان ہیں کہ وہ اسے کیسے فروخت کریں۔حکومت کوگندم درآمد کرنے کی شفاف تحقیقات کرنی چاہئے اور اس میں ملوث کرداروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے جنہوں نے کاشتکاروں کو تباہی کے دہانے پر پہنچایا۔جماعت اسلامی عوامی حقو ق کیلئے میدان میں نکل پڑی ہے ۔