چاروں مزدور صفائی کرتے ہوئے8فٹ گہرے ٹینک میں گر گئے تھے،زہریلی گیس سے دم گھٹنے سے چاروں مزدوروں کی اموات ہوئیں،ریسکیو
چکوال( نیوز ڈیسک ) پنجاب کے علاقے چکوال میں مقامی پیپر مل میں زہر یلی گیس سے 4مزدور جاں بحق ہوگئے،چاروں مزدور صفائی کرتے ہوئے8فٹ گہرے ٹینک میں گر گئے تھے،زہریلی گیس سے دم گھٹنے سے چاروں مزدوروں کی اموات واقعہ ہوئیں ۔اطلاع ملتے ہی ریسیکو اہلکاروں نے موقع پر پہنچ کر امدادی کارروائیاں شروع کر دیں اور لاشوں کو ٹینک سے باہر نکال کر ہسپتال منتقل کر دیا ۔
جاں بحق ہونے والے مزدوروں کے نام عامر، ذیشان، محمد ثاقب اور جمشید بتائے گئے ہیں، حادثے کے بعد پولیس اور انتظامیہ نے پیپرز مل کو سیل کر دیا جبکہ پیپرز مل کے مالک کی گرفتاری کیلئے بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ریسکیو حکام کے مطابق چکوال میں واقع منوال پیپر ملز کے اندر چار مزدور صفائی کرتے ہوئے 8 فٹ گہرے ٹینک میں گر گئے، جس سے وہ جاں بحق ہو گئے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے دکی میں کوئہ کی کان میں زہریلی گیس بھر جانے کاحادثہ ہوا تھا جس میں 3 مزدور جاں بحق ہو گئے تھے۔ ضلع دکی کے علاقے راغہ کی کوئلہ کان میں زہریلی گیس بھر جانے کے باعث 3 کان کن بے ہوش ہوگئے تھے جنہیں نکالنے کیلئَے ریسکیو آپریشن کیا گیا تھا۔آپریشن میں لاکھ کوششوں کے باوجود کان کنوں کو بچایا نہیں جا سکا اور تینوں مزدور جاں بحق ہو گئے تھے۔
کوئلہ کی کان میں زہریلی گیس بھر جانے سے جاں بحق ہونے والوں میں 2 بھائی نعمت اللہ ،حمد اللہ اور عبدالمنان شامل تھے جن کا تعلق افغانستان سے تھا۔چیف مائنز انسپکٹر کا اس بارے میں کہنا ہے کہ کوئلہ کی کان کو سیل کیا گیا تھا کیونکہ اس کو مناسب سہولیات بہم نہیں پہنچائی گئی تھیں لیکن کوئلے کی کان کا مالک غیر قانونی طور پر اس میں کان کنی کر رہا تھا۔
قبل ازیں کراچی کے علاقے نوری آباد میں زہریلی گیس کے اخراج سے مزدور جاں بحق اور4 بے ہوش ہوگئے تھے۔جامشورو پولیس کے مطابق واقعہ رات گئے نوری آباد میں قائم فرٹیلائیزر فیکٹری میں اس وقت پیش آیاتھا جب ٹرالر سے کیمیکل سے بھرے ڈرم اتارنے کے دوران گیس کا اخراج شروع ہوگیاتھا۔زہریلی گیس کے اخراج سے 22 سالہ مزدور سیلو کولہی جاں بحق ہوگیا جبکہ 4 مزدوروں بھارو کولہی ، پپن کولہی ، پھولو کولہی اور لیلو کولہی بے ہوش ہوگئے تھے جنہیں سول ہسپتال حیدرآباد میں داخل کردیا گیا تھا۔