ریسکیو اداروں نے موقع پر پہنچ کر بچوں کو نکالا اور طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کیا، بچوں کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے، 6 سالہ ایک بچی کی حالت غیر ہونے پر اسے جناح ہسپتال منتقل کردیا گیا
کراچی(نیوز ڈیسک) کراچی کے نجی سکول میں جنریٹر کا دھواں بھرنے سے 22بچوں کی حالت غیر ہوگئی ، ریسکیو اداروں نے موقع پر پہنچ کر بچوں کوسکول سے باہر نکالا اور طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کیا، بچوں کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے۔تفصیلات کے مطابق ایدھی کا کہنا ہے کہ چھ سالہ ایک بچی کی حالت غیر ہونے پر اسے جناح ہسپتال منتقل کردیا گیا، باقی بچوں کی حالت بہتر ہونے پر والدین گھروں پر لے گئے۔
ڈائریکٹوریٹ آف پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز نے واقعے کا نوٹس لے لیا۔ ڈائریکٹوریٹ کی ٹیم سکول کا معائنہ کرے گی، سکول انتظامیہ کی غفلت سامنے آئی تو سکول کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ ریسکیو حکام کے مطابق جنریٹر سکول کی سیٹرھیوں پر رکھا ہوا تھا، جس کی وجہ سے سکول میں دھواں بھرا۔
عینی شاہد کے مطابق جب وہ سکول پہنچا توسکول میں دھواں موجود تھا، بچوں کے کلاس روم کے باہر جنریٹر رکھا ہوا تھا ، آٹھ سے دس بچوں کی دھویں سے حالت خراب ہوئی جبکہ تین بچوں کو دھویں کے باعث الٹی ہوئی تھی۔
سکول میں بجلی چلی گئی تھی ، انتظامیہ نے جنریٹر چلایا تو دھواں بھر گیا تھا۔سکول میں وینٹیلیشن کا کوئی سسٹم نہیں ہے جنریٹر کا دھواں بھرنے کے باعث واقعہ پیش آیا ہے۔ ریسکیو کامزید کہنا ہے کہ ہجرت کالونی سیکٹر 02 الحمد اسکول میں جنریٹر کے دھویں سے معتدد بچوں کی حالت غیر ہوگئی، ایک 6 سالہ بچی کو جناح ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ہسپتال پہنچنے والی طالبہ کا نام فدا دوختر معراج خان عمر 06 سال ہے۔ایس ایچ او شاہد کا کہنا ہے کہ دھویں کے باعث چار بچوں کی حالت غیر ہوئی تھی، بچوں کوہسپتال منتقل کیا گیا ہے جن کی اب حالت بہتر ہے۔پولیس نے بتایا کہ دھویں سے اسکول میں موجود 22 بچے متاثر ہوئے، تمام بچوں کی طبیعت بہتر ہے، 3 بچوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے۔