عدالت نے فوری پولیسں حکام کو ہائیکورٹ طلب کرلیا، سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی
لاہور ( نیوز ڈیسک ) اسلام آباد کے بعد لاہور ہائیکورٹ کے ججز کو بھی مشکوک خطوط موصول ہوگئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ کے بعد آج لاہور ہائیکورٹ کے ججز کو بھی مشکوک خط موصول ہوئے ہیں، جسٹس عالیہ نیلم، جسٹس شاہد بلال حسن، جسٹس شجاعت حسین کو مشوک خط موصول ہوئے، تاہم عدالتی عملے کی جانب سے خطوط کو کھولا نہیں گی، عدالت کے حکم پر پولیسں حکام ہائیکورٹ پہنچ گئے اور سکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی۔
ادھر اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کو دھمکی آمیز خطوط پر تھانہ سی ٹی ڈی میں مقدمہ درج کرلیا گیا، تھانہ سی ٹی ڈی میں درج مقدمہ ڈاک ڈ سپیچ اور وصول کرنے والی برانچ کے کلرک قدیر احمد کی مدعیت میں درج کیا گیا، ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا کہ یکم اپریل کو موصول ڈاک کو نائب قاصد کے ذریعے تقسیم کرنے بھیجا، آٹھ لفافے جج صاحبان کے پی ایس کو وصول کروائے، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ سمیت دیگر جج صاحبان کے نام سے لیٹر تقسیم کروائے، 4 لفافے کھولے گئے جن میں سفید پاؤڈر کی آمیزش پائی گئی۔
ڈی آئی جی آپریشنز سید شہزاد ندیم بخاری کا کہنا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کو دھمکی آمیز خط ملنے کا معاملے پر تھانہ سی ٹی ڈی میں مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے، تمام وسائل بروئے کار لاکر تحقیقات جلد از جلد مکمل کی جائیں گی۔ خیال رہے کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق سمیت ہائیکورٹ کے 8ججز کو پائوڈر سے بھرے دھمکی آمیز خطوط موصول ہوئے، ایک جج کے سٹاف نے خط کھولا تو اس کے اندر پائوڈر موجود تھا، خط کھولنے کے بعد سٹاف کی آنکھوں میں جلن شروع ہوگئی، متاثرہ اہل کار نے فوری طور پر سینیٹائزر استعمال کیا اور منہ ہاتھ دھویا، خطوط ملنے پر اسلام آباد پولیس کی ایکسپرٹس کی ٹیم اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچ گئی جس نے خطوط کے اندر سے ملنے والے پاؤڈر کی جانچ پڑتال شروع کردی۔
عدالتی ذرائع کا کہنا تھا کہ خط کے متن میں لفظ اینتھریکس لکھا ہوا تھا اور خط کے اندر ڈرانے دھمکانے والا نشان بھی موجود ہے، خطوط ریشم نامی خاتون نے بغیر اپنا ایڈریس لکھے ججز کو ارسال کئے ہیں۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے معاملے پر آئی جی اسلام آباد اور ڈی آئی جی پولیس کو طلب کر لیا۔