داسو حملے کے بعد تربیلا توسیعی منصوبے 5 اور دیامر بھاشا ڈیم پر اگلے احکامات تک کام سے روک دیا گیا
دیامر ( نیوز ڈیسک ) چینی کمپنیوں نے تربیلا اور بھاشا ڈیم پر کام بند کر دیا، داسو حملے کے بعد تربیلا توسیعی منصوبے 5 اور دیامر بھاشا ڈیم پر اگلے احکامات تک کام سے روک دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق داسو اور تربیلا ڈیم کے بعد چینی کمپنیوں نے دیامر بھاشا ڈیم پر سول ورک معطل کر دیا ہے تاہم چینی باشندےتاحال خیبرپختونخوا میں مہمند ڈیم پر کام کر رہے ہیں۔
جی ایم دیامر بھاشا ڈیم نزاکت حسین نے بھی تصدیق کی کہ چینی کمپنی نے ڈیم پر کام روک دیا۔ تقریباً 500چینی شہری ڈیم کی تعمیر میں مصروف ہیں لیکن ایف ڈبلیو او کا عملہ اس پر کام کر رہا ہےچھ ہزار مقامی افراد ڈیم پر کام میں مصروف ہیں ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ چند دنوں میں صورتحال معمول پر آجائیگی جس کے نتیجے میں چینی ملازمین کی واپسی ہوگی۔
جبکہ مہمند ڈیم کے جی ایم کے مطابق مہمند ڈیم پر 250 چینی کام کر رہے ہیں اور انہوں نے کام نہیں روکا۔ چینیوں نے پراجیکٹ ایریا میں سیکورٹی کی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اور وہ سائٹ پر کام کر رہے ہیں۔ دوسری جانب داسو دہشتگرد حملہ کے تناظر میں چینی انٹرا ایجنسی ٹیم کی پاکستان آمد ہوئی ہے ، ترجمان چینی دفتر خارجہ نے وفد پاکستان آمد کی تصدیق کردی ۔
ترجمان چینی دفتر خارجہ لی جیان نے اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ میں تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردانہ حملے کے فوراً بعد چین نے انٹر ایجنسی ورکنگ گروپ پاکستان بھیجا ہے 28 مارچ کو چینی انٹر ایجنسی ورکنگ گروپ پاکستان پہنچا ورکنگ گروپ نے فوری طور پر پاکستان میں سفارتخانے اور متعلقہ کمپنیوں کے ساتھ ایمرجینس رسپانس شروع کر دیا بائی تیان ,چینی وزارت خارجہ کے شعبہ خارجہ سلامتی کے ڈی جی ورکنگ گروپ کے سربراہ ہیں ۔
ترجمان نے کہا کہ ڈی جی چینی وزارت خارجہ کے شعبہ خارجہ سلامتی نے پاکستانی وزیر مملکت برائے خارجہ, وزرائے خارجہ اور وزیر داخلہ سے ملاقات کیں ہیں بائی تیان نے پاکستانی فریق سے کہا کہ وہ جلد اور مکمل کارروائی کرے بائی تیان نے واضح کیا کہ دہشت گرد حملے کی تحقیقات کریں اور سیکیورٹی رسک کو مکمل طور پر ختم کریں ۔بائی تیان نے زور دیا کہ پاکستان میں چینی عملے کے اداروں اور منصوبوں کی اعلیٰ ترین حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں۔
ترجمان چینی وزارت خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی فریقین نے کہا کہ معاملات کو یقینی بنانے کے لیے تحقیقات اور کوششیں مکمل طور پر جاری ہیں پاکستان چین کے ذاتی منصوبوں، اداروں کی حفاظت کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہا ہے یہ چینی ورکنگ گروپ پاکستان میں مزید متعلقہ کام کرے گا۔