سرکاری افسران کی مراعات کیلئے اربوں روپے عوام سے گیس کے بلوں میں وصول کرنے کا فیصلہ

سوئی ناردرن گیس کمپنی کے افسران کی تنخواہوں، چائے، کافی ، پٹرول، حج کے خرچے، مفت گیس اور دیگر مراعات کیلئے 34 ارب روپے عوام سے گیس کے بلوں میں وصول کیے جائیں گے

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) سرکاری افسران کی مراعات کیلئے اربوں روپے عوام سے گیس کے بلوں میں وصول کرنے کا فیصلہ، سوئی ناردرن گیس کمپنی کے افسران کی تنخواہوں، چائے، کافی ، پٹرول، حج کے خرچے، مفت گیس اور دیگر مراعات کیلئے 34 ارب روپے عوام سے گیس کے بلوں میں وصول کیے جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق ایک جانب ملک بھر کے گیس صارفین کیلئے گیس کے بل ناقابل برداشت بنا دیے گئے ہیں، تو دوسری جانب گیس کمپنیوں کے افسران کی تنخواہوں اور مراعات پر مزید اربوں روپے خرچ کیے جائیں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گیس سیکٹر کا گردشی قرضہ ہزاروں ارب روپے ہو جانے کو وجہ بنا کر گیس مہنگی کرنے کے تمام ریکارڈ توڑ دیے گئے ہیں، ایک سال میں 3 مرتبہ گیس مہنگی کر دی گئی لیکن افسران کے خرچوں میں کمی کے بجائے مزید اضافہ کر دیا۔
حکومت نے گیس کے بلوں میں غریب عوام کو دی گئی رعایت اور سلیب بھی ختم کر دیئے لیکن دوسری جانب گیس کمپنی کے افسران کی چائے، کافی ، پٹرول، کلب کی ممبر شپ، حج کے خرچے اور مفت گیس کے پیسے عوام سے گیس بلوں میں وصول کیے جائیں گے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق سوئی ناردرن گیس کمپنی کے افسران کے تنخواہوں اور مراعات میں 1 سال کے دوران 7 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ یوں ان افسران کی تنخواہوں اور مراعات کا بجٹ 34 ارب 77 کروڑ روپے کی بلند ترین سطح تک پہنچ گیا۔ انکشاف ہوا ہے کہ سوئی ناردرن گیس کمپنی کے ایگزیکٹو افسران کی کلب ممبر شپ کے لیے 5 کروڑ 80 لاکھ، چائے اور کافی کے لیے 4 کروڑ 50 لاکھ، پٹرول الاؤنس کے لیے 15 کروڑ، افسران اور ان کے والدین کے علاج کے لیے 63 کروڑ روپے ،حج کے لیے 13 کروڑ، مفت گیس کے لیے 59 کروڑ اور ماتحت افسران اور حکام کے علاج معالجے کے لیے 29 کروڑ روپے صارفین سے گیس بلوں میں وصول ہوں گے۔
بتایا گیا ہے کہ افسران کی مراعات کیلئے عام صارفین کیلئے گیس اس قدر مہنگی کر دی گئی ہے کہ اب انتہائی معمولی استعمال پر بھی صارفین کو ماہانہ ہزاروں روپے کے بل ادا کرنا ہوں گے۔ ماہانہ صرف ایک یونٹ گیس استعمال کرنے پر ٹیکسز کے علاوہ بل 4 ہزار 501 روپے آئے گا۔