سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل تحریری طور پر نوٹس کا جواب جمع کروائیں اپنے جواب کے ساتھ ویڈیو لنک کے ٹیکنیکل اسٹاف کی رپورٹ بھی جمع کروائیں،نوٹس
اسلام آباد( نیوز ڈیسک ) اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز عدالت نے عمران خان او ر ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت کیس میں ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری نہ لگانے پر سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کر دیا، ایڈیشنل سیشنز جج طاہر عباس سپرا نے توہین عدالت شو کاز نوٹس جاری کیا ہے۔کیس کی آئندہ سماعت 25 مارچ 2024 کو ہوگی۔
اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کودئیے گئے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل تحریری طور پر نوٹس کا جواب جمع کروائیں، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل اپنے جواب کے ساتھ ویڈیو لنک کے ٹیکنیکل اسٹاف کی رپورٹ بھی جمع کروائیں، آئندہ سماعت پر ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہوں۔نوٹس میں مزید کہاگیا ہے کہ جیل حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ ویڈیو لنک سسٹم خراب ہونے کے باعث بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی حاضری نہیں لگوائی جا سکتی، آپ کو حکم دیا گیا تھا کہ حاضری لگوانے کیلئے ویڈیو لنک کے کار آمد ہونے کو یقینی بنائیں، جو آپ نے نہیں کیا، آپ کا یہ رویہ عدالتی حکم عدولی کے زمرے میں آتا ہے۔
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی 6 مقدمات اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں درخواست ضمانت کے کیس میں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے رکھا تھا۔خیال رہے کہ اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت کے جج طاہرعباس سِپرا نے گزشتہ سماعت پرریمارکس دئیے تھے کہ نیٹ کیوں نہیں ٹھیک ہورہا ہے؟ کیا تکلیف ہوگئی ہے نیٹ کو؟ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو دوبارہ شوکاز نوٹس جاری کیا جاتا ہے، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل انٹرنیٹ سے متعلق ٹیکنیکل رپورٹ عدالت جمع کروائیں۔
سماعت کے دوران پولیس افسر نے بتایا تھا کہ اڈیالہ جیل حکام نے کہا تھاکہ انٹرنیٹ کا لِنک ڈاو¿ن ہے۔ اسلام آباد کی ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے اڈیالہ جیل حکام کو ویڈیو لنک سسٹم ٹھیک کروا کر بانی پی ٹی آئی کی حاضری لگوانے کا حکم دے دیا تھا۔