بینک نوٹوں کے کاغذ سے پولیمر میں تبدیل کیے جانے کے بارے میں فی الحال کوئی منصوبہ یا تجویز زیر غور نہیں۔ ترجمان
اسلام آباد ( کامرس ڈیسک ) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے پلاسٹک کے نوٹوں کی سیریز کے اجراء سے متعلق خبروں کی تردید کردی۔ مرکزی بینک کے پبلک ریلشن آفیسر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پولیمر یعنی پلاسٹک بینک نوٹوں کے اجراء کے بارے میں مختلف نیوز پورٹلز پر رپورٹس گردش کر رہی ہیں، بینک دولت پاکستان ان رپورٹس کو بے بنیاد اور غیر حقیقی قرار دیتے ہوئے سختی سے مسترد کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بینک نوٹوں کے کاغذ سے پولیمر میں تبدیل کیے جانے کے بارے میں فی الحال کوئی منصوبہ یا تجویز زیر غور نہیں ہے، اسٹیٹ بینک کپاس پر مبنی کاغذ استعمال کرتا ہے جو سکیورٹی پیپرز لمیٹڈ کی طرف سے بنیادی طور پر مقامی خام مال کا استعمال کرتے ہوئے مقامی طور پر تیار کیا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز مختلف میڈیا رپوٹس میں کہا گیا تھا کہ جعلی کرنسی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر مرکزی بینک نے پلاسٹک کے نوٹ لانے کا منصوبہ بنایا ہے اور اس حوالے سے عالمی مالیاتی ادارے کے وفد کو بریفنگ دی جائے گی۔
بتایا جارہا ہے کہ صنعت کاروں نے اسٹیٹ بینک کی جانب سے نئے کرنسی نوٹ متعارف کرانے کا فیصلہ خوش آئند قرار دیتے ہوئے نئے نوٹ پلاسٹک کے بنانے کا مطالبہ کیا اور کہا ہے کہ دنیا کے بیشتر ممالک میں پہلے ہی پلاسٹک کے نوٹ رائج ہیں، اس اقدام سے جعلی نوٹوں سے نجات ملے گی کیوں کہ ان کی نقل تیار نہیں کی جاسکتی، اس ضمن میں وفاقی ایوان ہائے صنعت و تجارت پاکستان کے سینئر نائب صدر ثاقب فیاض مگوں نے کہا کہ نئے نوٹ آنے سے جعلی نوٹوں کے باعث عوام دھوکہ دہی اور نقصان سے بچ سکیں گے۔ اسی حوالے سے اقتصادی ماہر ڈاکٹر اکبر زیدی کہتے ہیں کہ پانچ ہزار کا نوٹ ختم نہیں ہونا چاہیے، دنیا بھر میں کاغذ کی بجائے پلاسٹک کی کرنسی استعمال ہو رہی ہے تاکہ جعلی نوٹ تیار نہ کیے جاسکیں۔