گیس کی قیمتوں میں مزید 65 فیصد اضافے کی منظوری دے دی گئی

آئی ایم ایف کی شرط پر مقامی گیس کی فی ایم ایم بی ٹی یو قیمت میں 100 روپے سے 900 روپے تک کا اضافہ کر دیا گیا

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) گیس کی قیمتوں میں مزید 65 فیصد اضافے کی منظوری دے دی گئی، آئی ایم ایف کی شرط پر مقامی گیس کی فی ایم ایم بی ٹی یو قیمت میں 100 روپے سے 900 روپے تک کا اضافہ کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر کی زیر صدارت ای سی سی کا اجلاس منعقد ہوا جہاں چار نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا ۔
نگران حکومت نے آئی ایم ایف کی شرط پر گیس مزید مہنگی کرنے کی اصولی منظوری دے دی ہے تاہم حتمی منظوری وفاقی کابینہ دے گی۔ ذرائع کے مطابق پروٹیکٹڈ، نان پروٹیکٹڈ صارفین،کیپٹیو پاور پلانٹس کے لیےگیس کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا، پروٹیکٹڈ صارفین کے لیےگیس قیمتوں میں 100 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو، نان پروٹیکٹڈ صارفین کے لیے گیس قیمتوں میں 300 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافے کا امکان ہے۔
مزید بتایا گیا کہ بلک میں گیس استعمال کرنے والوں کے لیے فی ایم ایم بی ٹی یو قیمتوں میں 900 روپے کا اضافہ، سی این جی سیکٹر کے لیے فی ایم ایم بی ٹی یو قیمتوں میں 170 روپےکا اضافہ ہوگا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کھاد کارخانوں کے لیے بھی گیس کا ریٹ معمولی بڑھایا گیاہے، وزارت خزانہ کے مطابق گیس قیمتوں میں اضافےکی حتمی منظوری وفاقی کابینہ سے لی جائےگی اور گیس کی قیمتوں میں اضافےکا اطلاق یکم فروری سے ہوگا۔
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں یکم فروری سے گیس کی قیمتوں میں اضافہ کی سمری پر تفصیلی تبادلہ خیال کیاگیا اور طویل بحث مباحثے کے بعد ای سی سی کا کہنا تھا کہ گیس کی قیمتوں پر نظر ثانی گیس کمپنیوں کی ریونیو کی ضروریات کے مطابق ہونی چاہیے اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری مؤخر اور فرٹیلائزرز پلانٹس کے لیے گیس کی یکساں قیمتیں مقرر کرنے کی سفارش کردی ہے۔