190ملین پاﺅنڈ اور توشہ خانہ کیس،عمران خان کے وکیل کی فوری جیل ٹرائل روکنے کی استدعا مسترد

بہتر ہے ٹرائل میں کوئی خامی ہے تو اسے ابھی ٹھیک کر لیا جائے،چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے سماعت کے دوران ریمارکس

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) اسلام آباد ہائی کورٹ نے 190 ملین پاونڈ اور توشہ خانہ نیب کیسز میں بانی پی ٹی آئی کی فوری جیل ٹرائل روکنے کی استدعا مسترد کر دی۔ بانی پی ٹی آئی کی جیل ٹرائل روکنے کی درخواستوں کی سماعت ہوئی ،چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری کیس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے سماعت کے دوران ریمارکس دئیے کہ بہتر ہے ٹرائل میں کوئی خامی ہے تو اسے ابھی ٹھیک کر لیا جائے۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل کا کہنا تھا کہ رپورٹس آگئی ہیں مگر ابھی پڑھیں نہیں، چیف جسٹس نے کہا کہ رپورٹ کی روشنی میں عدالت کو مطمئن کرنا ضروری ہوگا۔ اس کیس کو کل سماعت کیلئے رکھتے ہیں، شعیب شاہین کا عدالت سے کہنا تھا کہ دو دن کےلئے ہی اسٹے دیں دے کوئی فرق نہیں پڑتااس پر چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ شعیب صاحب اب جو بھی چیزیں دینی ہیں وہ بس کل دینگے اس کے بعد آپ نے گلہ نہیں کرنا کہ ہم نے یہ دیا ہے اور یہ نہیں ،چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے کہ ابھی کونسا ٹرائل مکمل ہو رہا ہے، آئندہ سماعت پر دیکھ لیتے ہیں، دیکھنا یہ ہے کہ وفاقی حکومت کا نوٹیفیکیشن قانون کے مطابق ہے؟وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ اگر عدالت ٹرائل کورٹ کی کارروائی پر حکم امتناع نہیں دے رہی تو سماعت کل رکھیں، جس پر عدالت نے کیس کی سماعت کل تک کیلئے ملتوی کر دی۔
سماعت شروع ہوئی تو نیب کے پراسیکیوٹر جنرل اور سپیشل پراسیکیوٹر امجد پرویز اور رافع مقصود بھی عدالت میں پیش ہوئے جنہوں نے عدالت کو بتایا کہ عدالتی احکامات جیل ٹرائل نوٹیفکیشن سے متعلق دستاویزات کی رپورٹ پیش کردی عدالتی حکم پر رپورٹ کی کاپی بانی تحریک انصاف کے وکیل شعیب شاہین کو بھی فراہم کردی گئی ہے۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے کہ بہتر ہے ٹرائل میں کوئی خامی ہے تو اسے ابھی ٹھیک کر لیا جائے۔
وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی جا رہی ہے، گیارہ گواہوں کے بیانات قلمبند کر لئے گئے ہیں ۔اس موقع پر بانی پی ٹی آئی کے وکیل شعیب شاہین نے عدالت سے استدعا کی کہ آئندہ سماعت تک ٹرائل پر حکمِ امتناعی جاری کر دیں۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کا کہنا تھا کہ ابھی کونسا ٹرائل مکمل ہو رہا ہے، آئندہ سماعت پر دیکھ لیتے ہیں۔پراسیکیوٹر امجد پرویزنے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے وکیل کی جانب سے ایک رپورٹ مانگی گئی تھی ،ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر بھی عدالت میں پیش ہوئے تھے ۔ عدالتی حکم پر رپورٹ کی کاپی بانی تحریک انصاف کے وکیل شعیب شاہین کو بھی فراہم کردی گئی ہے جبکہ عدالت نے نیب اور سیکرٹری داخلہ کو جیل ٹرائل کیس میں نوٹس جاری کر رکھا تھا۔