ماہ رجب المرجب کے پہلے عشرے کے اختتام اور دوسرے رشے کے آغاز کے بعد ماہ مبارک کے استقبال کی تیاریاں شروع ہو گئیں
لاہور (نیوز ڈیسک) رمضان المبارک کی آمد میں 50 سے بھی کم دن باقی رہ گئے۔ تفصیلات کے مطابق ماہ رجب المرجب کے پہلے عشرے کے اختتام اور دوسرے رشے کے آغاز کے بعد ماہ مبارک کے استقبال کی تیاریاں شروع ہو گئیں۔ جبکہ پاکستان، سعودی عرب سمیت بیشتر ممالک میں پہلے روزے کی ممکنہ تاریخ بھی بتا دی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق فلکی حساب سے سعودی عرب اور دیگر خلیجی ممالک میں رمضان المبارک کے آغاز کی ممکنہ تاریخ بتا دی گئی ہے، سعودی عرب سمیت خطے کے دیگر ممالک میں پہلا روزہ 11 مارچ کو ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
جبکہ معروف غیر ملکی ماہر فلکیات نے رمضان المبارک کے آغاز کی ممکنہ تاریخ بتا دی تھی۔ اس حوالے سے امارات فلکیاتی سوسائٹی کی ڈائریکٹر ابراہیم الجروان نے حال ہی میں شائع ہونے والی رپورٹ میں بتایا کہ فلکیاتی حساب سے ظاہر ہوتا ہے اس بار رمضان المبارک مارچ 2024ء کے دوسرے ہفتے میں شروع ہونے کا امکان ہے اور عیدالفطر 10 اپریل کو ہونے کی توقع ظاہر کی جارہی ہے، تاہم سرکاری تاریخوں کا تعین ہونا ابھی باقی ہے اور یہ سرکاری اسلامی چاند دیکھنے والی کمیٹیوں پر مبنی ہوتی ہیں۔
واضح رہے کہ امارات فلکیاتی سوسائٹی کی ڈائریکٹر ابراہیم الجروان اسلامی مہینوں خاص کر رمضان المبارک، عید الفطر اور عید الاضحٰی کی تاریخوں کی پیشن گوئیوں کے حوالے سے خاصی شہرت حاصل کر چکے ہیں۔ ابراہیم الجروان اس سے قبل بھی کئی مواقعوں پر اہم اسلامی مہینوں اور تہواروں کی تاریخوں سے متعلق پیشن گوئیاں کر چکے، ان کی کئی پیشن گوئیوں درست بھی ثابت ہو چکیں۔
واضح رہے کہ 13 جنوری سے پاکستان سمیت دنیا بھر کے ممالک میں ماہ رجب المرجب کا آغاز ہو چکا۔ پاکستان سمیت دنیا بھر میں ماہ رجب کے آغاز کے بعد رمضان المبارک کی آمد کا انتظار بھی بڑھ گیا ہے۔ دوسری جانب ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر کے مسلمان مارچ میں رمضان المبارک کا استقبال کریں گے، یوں رواں سال رمضان المبارک 26 سال کے بعد سردیوں میں آرہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ 2024 سے رمضان المبارک سردیوں میں آتا رہے گا تاہم ابتدائی دو سال تک رمضان کا آخری حصہ موسم بہار میں ہوگا۔ ’اس کے بعد 2031 تک رمضان المبارک موسم سرما میں ہوگا اورپھر 8 سال تک یعنی 2039 تک موسم خزاں میں آئے گا۔