18 منزلہ لگنم ٹاور آتشزدگی ، فائر فائٹنگ آلات، ہنگامی انخلا سمیت آگ پر قابو پانےکے اقدامات ناکافی ہونے پر نوٹس جاری

راولپنڈی (نیوز ڈیسک) پنجاب ایمرجنسی سروسز (ریسکیو1122)نے ڈیفنس ہائوسنگ فیز ٹو میں 18 منزلہ کمرشل لگنم ٹاور میں آتشزدگی کے واقعہ پر فائر فائٹنگ آلات کے ناکافی ہونے سمیت مختلف وجوہات پر مبنی نوٹس بھجوا دیا ہے ، کمرشل عمارت میں آگ بجھانے کے معیارات کو فی الفور پورا کیا جائے ورنہ عمارت سربمہر کر دی جائے گی، 18 منزلہ عمارت کے اندر ہنگامی انخلا، دھواں کی تشخیص اور الارم سسٹم نہ ہونے کی وجہ سے فائر فائٹنگ میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ، اس آتشزدگی کے واقعہ میں 2 بچوں سمیت 8 افراد جھلس گئے تھے ۔
ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر ریسکیو 1122 راولپنڈی صبغت اللہ نے” اے پی پی ” کے استفسار پر بتایا کہ 20 جون 2023 کو ڈیفنس ہائوسنگ اتھارٹی فیز ٹو میں الغریر گیگا کی 18 منزلہ کمرشل عمارت لگنم ٹاور میں آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا تھا ۔
آگ پر قابو پانے کے بعد ریسکیو 1122 کی ٹیم نے پوری عمارت کا باریک بینی سے جائزہ لیا اور اس میں آتشزدگی کی وجوہات ، فائر فائٹنگ کے دوران پیش آنے والی دشواریوں اور آگ پر قابو پانے کے معیارات پورے نہ ہونے پر ٹاور انتظامیہ کو نوٹس جاری کیا ہے ۔

اس نوٹس میں نشاندہی کی گئی ہے کہ ایمرجنسی کے دوران باہر نکلنے والی سیڑھیوں میں وینٹیلیشن نہیں تھی ۔ دھواں جمع ہونے کی وجہ سے لوگ اس راستے کو استعمال نہ کرسکے اگر بروقت آگ پر قابو نہ پایا جاتا تو اس میں جانی نقصانات بڑھنے کا خدشہ تھا ۔نوٹس میں بتایا گیا کہ لگنم ٹاور میں آگ کا پتہ لگانے اور الارم کا نظام نہیں تھا ۔ عمارت کے اندر آٹومیٹک سپرنکلر سسٹم بھی نہیں تھا ۔
عمارت کے اندر انخلاء کا کوئی قابل استعمال راستہ نہیں بنایا گیا ، انجنیئرنگ ڈیزائن میں بھی خامیاں تھیں ۔ نوٹس میں بتایا گیا کہ اسموک ڈیٹیکٹر نہ ہونے کی وجہ سے آگ کی جگہ کی نشاندہی کرنے میں وقت لگا ۔ معلومات کے فقدان کی وجہ سے یہ بھی سمجھ نہیں آیا کہ اپارٹمنٹ خالی ہے یا اندر کوئی رہائشی ہے۔اندرونی سیڑھیوں کے کیس میں روشنی کا کوئی مناسب انتظام نہیں ہے اور نہ ہی کوئی وینٹیلیٹ میکانزم تھا ۔
عمارت کے اندر کسی جگہ پر ہنگامی راستے تک جانے کا کوئی اشارہ نہیں دیا گیا ۔معذور افراد کے لیے وہیل چیئرز دستیاب نہیں تھیں اور نہ ہی معذوروں کے لئے کوئی مخصوص راستہ رکھا گیا ۔نوٹس میں بتایا گیا کہ عمارت کے ارد گرد اتنی جگہ نہیں ہے کہ کوئی بھی خصوصی مشینری، جیسے قابل توسیع سیڑھی رکھی جائے۔بیرونی فائر ہائیڈرنٹس نصب نہیں تھے ۔ راہداریوں میں ہنگامی لائٹنگ نہیں تھی ۔
ابتدائی ریسپانس کے لئے کوئی ایمرجنسی رسپانس ٹیم نہیں تھی ۔ نوٹس میں و سیع تر عوامی مفاد میں مشورہ دیا گیا کہ اس عمارت میں آگ سے بچنے کے حفاظت اقدامات پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے ۔ ڈسرکٹ ایمرجنسی آفیسر نے کہا کہ نوٹس میں آتشزدگی کی وجوہات کا نشاندہی کی گئی ہے اگر ان پر مقررہ مدت میں عملدرآمد نہیں ہوتا تو مزید کاررورائی عمل میں لائی جائے گی ۔