شاہ محمود قریشی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد

عدالت نے شاہ محمود قریشی کو جوڈیشل کر دیا،14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) عدالت نے سابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی،عدالت نے شاہ محمود قریشی کو جوڈیشل کر دیا۔عدالت نے شاہ محمود قریشی کے جسمانی ریمانڈ کے حوالے سے محفوظ شدہ فیصلہ سنا دیا ۔ عدالت نے شاہ محمود قریشی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔
جوڈیشل کمپلیکس میں وکلاء کی جانب سے شاہ محمود قریشی کے حق میں نعرے بازی کی گئی۔ پولیس بکتر بند گاڑی میں شاہ محمود قریشی کو لے کر روانہ ہو گی۔ پولیس نے شاہ محمود قریشی کو ڈیوٹی مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا تھا۔ سابق وزیر خارجہ کو پولیس اہلکاروں نے ہتھکڑیاں لگا کر عدالت پیش کیا، جس کے لیے شاہ محمود قریشی کو بکتر بند گاڑی میں جوڈیشل کمپلیکس لایا گیا جہاں پولیس نے وائس چیئرمین تحریک انصاف کو ڈیوٹی مجسٹریٹ سید جہانگیر علی کی عدالت میں پیش کیا۔
اس موقع پر پراسیکیوشن ٹیم نے عدالت کو بتایا کہ 9 مئی کے واقعات پر شاہ محمود قریشی کے خلاف راولپنڈی ضلع میں 12 مقدمات درج ہیں، ان کی 12 مقدمات میں گرفتاری ڈال دی گئی ہے، جی ایچ کیو حملہ، آرمی میوزیم حملہ، حساس ادارہ دفتر حملہ، میٹرو بس اسٹیشن جلانے کے مقدمات میں بھی شاہ محمود قریشی بطور ملزم نامزد ہیں، تمام مقدمات میں ایک ساتھ تفتیش کی اجازت دی جائے، جس کے لیے تمام 12 مقدمات میں 6 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی ہے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے اپنے بیان میں سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ ایس ایچ او جمال نے مجھے مکے مارے اور لاتیں ماریں، ایس ایچ او اشفاق چیمہ نے گالیاں دیں، میری چھاتی میں درد تھا لیکن اس کے باوجود کل رات مجھے ٹھنڈے کمرے میں رکھا گیا جہاں انہوں نے مجھے سونے نہیں دیا، لائٹیں جلا کر بار بار جگایا جس کے لیے شور مچایا گیا، مجھے ذہنی اورجسمانی طورپر ٹارچرکیا۔
بتایا جارہا ہے کہ پولیس کی جانب سے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی سب سے پہلے 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس میں گرفتاری ڈالی گئی، انہیں تھانہ آر اے بازار راولپنڈی پولیس نے گرفتار کیا، اس مقصد کے لیے پولیس حکام نے ڈپٹی کمشنر راولپنڈی سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء کی نظر بندی کے احکامات ختم کرنے کی استدعا کی، پولیس حکام کی درخواست پر ڈی سی راولپنڈی نے شاہ محمود قریشی کی نظر بندی کے احکامات واپس لے لیے، نظر بندی احکامات ختم ہونے پر جیل سے رہائی کے بعد راولپنڈی پولیس نے سابق وزیر خارجہ کو گرفتار کیا۔