پیپلز پارٹی کے امیدوار کو پی ٹی آئی امیدوار سمجھ کر گرفتار کر لیا گیا

امتیاز چویدری پی پی 68 کیلئے کاغذات کی وصولی کیلئے گئے تو پولیس نے پکڑ لیا،تعلق پیپلزپارٹی سے بتانے پر چھوڑ دیا گیا

گجرانوالہ ( نیوز ڈیسک ) پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار کی پی ٹی آئی امیدوار سمجھ کر گرفتاری کر لی گئی۔الیکشن کمیشن کی جانب سے عام انتخابات کا شیڈول جاری ہونے کے بعد گزشتہ روز پیپلز پارٹی کے امیدوار امتیاز احمد چوہدری کاغذات نامزدگی کی وصولی کے لیے میونسپل کارپوریشن گجرانوالہ گئے تو وہاں پر موجود پولیس نے ان کو قابو کر لیا کہ یہ پی ٹی آئی کے لیے کاغذات نامزدگی وصولی کے لیے آیا ہے اور ایس ایچ او کے پاس لے گئے۔
تاہم امتیاز چوہدری کی جانب سے پیپلز پارٹی سے تعلق بتانے پر انہیں رہا کر دیا گیا۔امتیاز چوہدری نے رہائی کے بعد کہا کہ انتخابات غیر جانبدار نہیں ہوں گے بلکہ مسلم لیگ ن کو نوازا جا رہا ہے۔ اسی بنا پر وہ الیکشن کا بائیکاٹ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی قیادت سے استدعا کرتا ہوں کہ وہ این اے 81 اور پی پی 68 میں کسی اور کو ٹکٹ جاری کرے۔ادھر امیدواروں کو ہراساں کرنے کیخلاف اور لیول پلینگ فیلڈ مہیا نہ ہونے پر تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن سے رجوع کرلیا،ترجمان پی ٹی آئی شعیب شاہین نے درخواست دائر کر دی، شواہد بھی جمع کرادیئے ۔

درخواست میں مختلف اضلاع کی انتظامیہ کی حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے ۔ درخواست میں موقف اپنایا گیاکہ پاکستان تحریک انصاف کے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی وصول نہیں کیے جا رہے ، الیکشن کمیشن پاکستان تحریک انصاف کو لیول پلیئنگ فیلڈ مہیا کرے، ار اوز اور ڈی اراوز کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کی امید واروں کے کاغذات نامزدگی نہیں لیے جا رہے۔
بعض اضلاع میں ڈی ار اوز کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدواروں کاغذات نامزدگی نہیں دیے جا رہے ، درخواست میں بتایا گیا کہ کچھ اضلاع میں ڈی ار اوز اور ار اوز کے دفاتر بند کر دیے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں پی ٹی آئی رہنماوں سے کاغذات نامزدگی چھیننے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا، درخواست میں استدعا کی گئی کہ الیکشن لڑنے سے روکنا آئین کی خلاف ورزی ہے، عدالت کاغذات نامزدگی چھیننے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم دے ۔