غزہ: (انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے غزہ میں وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے، حملوں میں صحافیوں سمیت مزید 33د فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق رفاہ میں صیہونی فورسز کی جانب سے بے گھر فلسطینیوں کی پناہ گاہ پر بم برسائے جا رہے ہیں، اسرائیلی حملوں میں 33 سے زائد افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں، فلسطینی پناہ گاہ پر 3 دفعہ بم برسائے گئے، حملے کے بعد عمارت میں آگ بھڑک اٹھی۔
حکام کا کہنا ہے کہ مغربی کنارے میں بھی بمباری سے مزید 4 فلسطینی شہید ہوئے ہیں، مجموعی طور پر اب تک اسرائیلی حملوں میں 16 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 43 ہزار سے زائد رخمی ہو چکے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نتین یاہو نے ویڈیو بیان میں حماس کو دھمکی دے دی۔
اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج غزہ میں ہر جگہ موجود ہے، حماس کے سرکردہ رہنما یحییٰ سنوار کی رہائش گاہ تک پہنچ گئی، یحییٰ سنوار کو جلد ڈھونڈ لیں گے۔
قبل ازیں اپنے ایک بیان میں اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ جب تک میں وزیراعظم ہوں فلسطینی اتھارٹی کبھی غزہ کی قیادت نہیں کر سکے گی، حماس کا خاتمہ ہمارا بنیادی مقصد ہے، حماس کا خاتمہ اور غزہ سے دہشتگردی کو مٹا کر دم لیں گے۔
ادھر اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے جرائم عروج کو پہنچ چکے ہیں۔
کمشنر انسانی حقوق وولکر ترک نے کہا کہ جنوبی غزہ میں کٹے پھٹے فلسطینیوں کو جمع کر کے بم برسائے جا رہے ہیں، امن کا واحد راستہ اسرائیل کے قبضے کے خاتمے میں ہے۔
وولکر ترک کا کہنا تھا کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کے جرائم کو چھپانا چاہتا ہے، اسی لئے دورے کی اجازت نہیں دے رہا۔