اسرائیلی فوج کا 2 ماہ کے دوران غزہ پر 10 ہزار فضائی حملوں کا اعتراف

غزہ: (انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیلی فوج نے دو ماہ کے دوران غزہ پر دس ہزار فضائی حملے کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے حملوں میں مزید تیزی لانے کا اعلان کر دیا ہے۔

اسرائیل کی جانب سے غزہ کے شمال و جنوب کے رہائشی علاقوں، ہسپتالوں، سکولوں اور اقوام متحدہ کے شیلٹرز پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی افواج کی جانب سے غزہ کی سرنگوں میں پانی چھوڑ دیا گیا، اس حوالے سے پہلی مرتبہ تصاویر بھی جاری کر دی گئی ہیں، اسرائیل نے ساحل سمندر کے پناہ گزین کیمپ کے شمال میں تقریباً ایک میل کے فاصلے پر کم از کم پانچ پمپوں کی تنصیب مکمل کر لی ہے۔

ادھر اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ویڈیو بیان میں حماس کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فوج غزہ میں ہر جگہ موجود ہے، حماس کے سرکردہ رہنما یحییٰ سنوار کی رہائش گاہ تک پہنچ گئی، انہیں جلد ڈھونڈ لیں گے۔

اسرائیلی حکومت کے ترجمان ایلون لیوی نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں فوجی آپریشن کے آغاز سے اب تک حماس کی القسام بریگیڈز کے کم از کم نصف رہنماؤں کو مار دیا گیا ہے۔

اس سے قبل اسرائیلی فوج نے ریڈ کراس کو ایک “فوری کال” بھیجی جس میں 7 اکتوبر سے حماس کے زیر حراست یرغمالیوں تک پہنچنے کیلئے مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔