لندن : (انٹرنیشنل ویب ڈیسک ) برطانوی وزیراعظم رشی سونک نے اسرائیل کے وزیرِ اعظم نیتن یاہو کے ساتھ ایک فون کال پر بات کرتے ہوئے غزہ میں جنگ بندی کے خاتمے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے ۔
عرب میڈیا کے مطابق برطانوی وزیرِاعظم رشی سونک کے دفتر (ڈاؤننگ سٹریٹ) کے ترجمان نے کہا ہے کہ برطانوی وزیرِ اعظم نے آج سہ پہر (منگل کو) اسرائیل کے وزیرِ اعظم بنجمن نیتن یاہو سے بات کی جس میں انہوں نے غزہ میں جنگ بندی کے خاتمے پر مایوسی کا اظہار کیا جس سے یرغمالیوں کی رہائی ممکن ہو گئی تھی۔
دونوں رہنماؤں نے بقیہ تمام یرغمالیوں کی بحفاظت رہائی کو یقینی بنانے اور غزہ میں باقی ماندہ برطانوی شہریوں کو جانے کی اجازت دینے کے لیے فوری کوششوں پر تبادلۂ خیال کیا۔
سونک کے ترجمان نے کہا کہ برطانوی وزیرِ اعظم نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ غزہ میں شہریوں کے تحفظ کے لیے زیادہ احتیاط برتے اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کو فلسطینی علاقوں میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے۔
علاوہ ازیں وزیرِ دفاع گرانٹ شیپس نے کہا کہ برطانیہ شرقِ اوسط میں طبی اور انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے فوجی بحری جہاز بھیجنے پر غور کر رہا ہے۔
دوسری جانب خبررساں ادارے کا بتانا ہے کہ اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ غزہ میں اب بھی کم از کم 138 یرغمالی موجود ہیں ۔ اسرائیلی اخبارنے اسرائیلی مسلح افواج کےترجمان ڈینیل ہگاری کے حوالے سے بتایا کہ غزہ میں 138 افراد اب بھی یرغمال ہیں جن میں 20 خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔