غزہ: (انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیل کی جانب سے غزہ میں مسلسل فضائی حملوں کے بعد حماس نے بھی جنگ جاری رکھنے کا عندیہ دے دیا۔ اسرائیلی آرمی چیف ہرزی حلیوی نے میڈیا کے سامنے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنوبی غزہ کے بڑے شہر خان یونس کے گھیراؤ کر لیا ہے، غزہ میں ہمارے تیسرے زمینی آپریشن کا آغاز ہو گیا، جنوبی غزہ میں اسرائیلی فورسز کے حملے شمالی غزہ کو محفوظ بنانے کیلئے ہیں۔
اسرائیلی دعوے کے برعکس خان یونس میں اسرائیلی فورسز اور حماس کے جنگجوؤں کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں، جس کی عسکری گروپ اسلامک جہاد نے ویڈیو جاری کر دی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ راکٹ لانچرز اور گنز سے صیہونی فوج پر حملے کیے جا رہے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں حماس کے جنگجوؤں کے ساتھ چھڑپوں میں مزید 3 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گئے جس کے بعد 7 اکتوبر سے جاری جنگ میں اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکتوں کی تعداد 406 ہو گئی۔
اسرائیلی حکومت کے ترجمان ایلن لیوی کا کہنا ہے کہ جنگی اہداف کے حصول کے پابند ہیں، اہداف میں یرغمالیوں کی رہائی اور حماس کا خاتمہ شامل ہے، موجودہ فوجی آپریشن سے حماس کا غزہ پٹی پر کنٹرول بھی ختم ہو جائے گا، یرغمالیوں کی رہائی کیلئے سفارتی کوششیں بھی جاری ہیں۔
دوسری جانب حماس کے ترجمان اسامہ حمدان نے کہا کہ مکمل جنگ بندی تک نہ اسرائیل سے قیدیوں کا تبادلہ ہو گا اور نہ بات چیت کی جائے گی، اسرائیل کیخلاف جنگ جاری رہے گی، اسرائیلی شہریوں کی یرغمالی اور دوبارہ غزہ پر حملوں کا ذمہ دار اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو ہے۔