دوحہ : (انٹرنیشنل ویب ڈیسک ) امیر قطر تمیم بن حماد آل ثانی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے اسرائیل کو مذاکرات کی میز پر واپس لانے میں کردار ادا کرے۔
امیر قطر نے دارالحکومت دوحہ میں خلیج تعاون کونسل(جی سی سی) کے سربراہی اجلاس سے خطاب کے دوران بین الاقوامی برادری کی طرف سے غزہ میں جاری تصادم کو روکنے کے اقدامات میں ناکامی کو شرمناک قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ بہت شرمناک ہے کہ بین الاقوامی برادری2 ماہ سے انتہائی سنگین جرائم کو جاری رکھنے کی اجازت دیئے ہوئے ہے اور ایک منظم اور شعوری انداز میں معصوم شہریوں کا قتل عام کیا جارہا ہے جس میں خواتین اور بچوں کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
امیر قطر نے کہا کہ عارضی جنگ بندی مستقل جنگ بندی کا متبادل نہیں ہو سکتی ہے، خطے میں المیے اور سانحات سے بچنے کا یہی واحد راستہ ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں کے لیے ان کی ریاست کے حق کو تسلیم کر ے۔
امیر قطر نے کہا کہ اسرائیل نے غزہ پر بمباری کے دوران تمام اخلاقی معیارات کو پامال کیا ہے، انفرا سٹرکچر کو تباہ کیا اور انتہائی انسانی ضروریات کی فراہمی کو معطل کیا ہے۔
انہوں نے اسرائیل کی طرف سے شہریوں کا نشانہ بنانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کا اپنے دفاع کا حق کسی صورت اس بات کی اجازت نہیں کہ وہ فلسطینیوں کی نسل کشی کرے۔