نیویارک: (انٹرنیشنل ویب ڈیسک) اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ جنگ نہ رکی تو غزہ سمیت پورے فلسطین کے سکولوں، ہسپتالوں، معیشت اور انفرااسٹرکچر پر کی گئی 50 بلین ڈالرز کی سرمایہ کاری ڈوب سکتی ہے۔
اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونائیٹڈ نیشنز ڈیولپمنٹ پروگرام (یو این ڈی پی) نے رپورٹ میں کہا ہے کہ غزہ میں جاری جنگ کے باعث فلسطینی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے اگر یہ جنگ رواں سال کے اختتام تک جاری رہی تو غزہ انسانی ترقی میں 19 سال پیچھے ہو جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق جنگ کے باعث 7 اکتوبر سے اب تک کے صرف ایک ماہ کے دوران فلسطینی جی ڈی پی میں 4.2 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ معاشی نقصانات کا تخمینہ 857 ملین ڈالرز کے قریب بنتا ہے اور اگر یہ جنگ دو ماہ تک جاری رہے تو یہ اعداد شمار تبدیل ہو کر 8.7 فیصد اور معاشی نقصان کا تخمینہ 1.7 ارب ڈالرز ہو جائے گا۔
یو این ڈی پی کے عرب ریاستوں سے متعلق ریجنل بیورو کے اسسٹنٹ سیکرٹری کا کہنا ہے کہ ہم نے ایک ماہ کے قلیل عرصے میں انسانی ترقی میں اتنی بڑی ریگریشن (regression) پہلے کبھی نہیں دیکھی یہ تنازع جلد ختم ہوتا ہوا نظر نہیں آرہا۔