غزہ : (انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیل کی جانب سے غزہ پر مسلسل بمباری جاری ہے، قابض فوج نے غزہ پر رات کوالمغازی کیمپ پر بڑا فضائی حملہ کیا جس کے نتیجے میں 51 فلسطینی شہید ہوگئے۔
غزہ پر اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملے پانچویں ہفتے میں داخل ہوگئے ہیں، ہزاروں بے گھر فلسطینیوں کا مسکن بننے والے اقوام متحدہ کے الفخورا سکول پر بھی بمباری کی گئی۔
عرب میڈیا کے مطابق ترجمان وزارت صحت اشرف القدریٰ نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ کی پٹی کے وسطی علاقے المغازی کیمپ میں اسرائیلی فوج کی بمباری کے نتیجے میں شہید ہونے والے 30 افراد کی لاشیں دیر البلاح کے الاقصیٰ شہدا ہسپتال پہنچائی گئیں۔
عرب میڈیا کا بتانا ہے کہ حماس نے ٹیلی گرام پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل نے عام شہریوں کے گھروں پر براہ راست بمباری کی ہے، شہید ہونے والوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے گھر پر بھی ڈرون حملہ کیا۔
اسرائیلی وزیر نے دعویٰ کیا کہ اسرائیلی حملوں میں حماس کے 12 کمانڈرز مارے گئے ہیں جبکہ اسرائیلی فورسز نےغزہ شہر کا مکمل گھیراؤ کر رکھا ہے۔
ادھر حماس کی جانب سے بھی غزہ میں قابض اسرائیلی فوج سے لڑائی کی نئی ویڈیو جاری کر دی گئی ہیں۔
علاوہ ازیں حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فضائی حملوں کی وجہ سے 60 یرغمالی لاپتا ہو گئے ہیں۔
دوسری جانب عالمی ادارہ صحت اور اس کے سربراہ نے اسرائیل کی جانب سے 3 نومبر کو غزہ پٹی میں ہسپتالوں پر کیے گئے حملوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اس سے ناقابل قبول قرار دیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے گزشتہ روز غزہ پٹی میں القدس ، الشفا اور انڈونیشیائی ہسپتالوں کو نشانہ بنایا، شفا میڈیکل کمپلیکس کے گیٹ پر ایمبولینسز کے قافلوں پر اسرائیلی بمباری میں درجنوں افراد شہید ہوگئے۔
عالمی سفارتی کوششیں
غزہ میں جنگ بندی کیلئے عالمی سفارتی کوششیں بھی جاری ہیں ، سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ نے اردن کے دارالحکومت عمان میں اپنے امریکی ہم منصب انٹونی بلنکن سے عرب امریکی بیٹھک کے موقع پر ملاقات کی۔
سعودی وزیر خارجہ نے غزہ کے باشندوں کی جبری نقل مکانی کو سعودی عرب کی جانب سے واضح طور پر مسترد کردیا۔
انہوں نے کہا سعودی عرب شہریوں کو کسی بھی طرح سے نشانہ بنانے یا ان کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرنے والے بنیادی ڈھانچے اور اہم مفادات کو متاثر کرنے کی پرزور مذمت کرتا ہے۔
فلسطینی وزارت خارجہ نے ترکیہ کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی نہ ہونے پر اسرائیل سے اپنا سفیر واپس بلانے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔
دنیابھرمیں فلسطینیوں کے حق میں مظاہرے
دوسری جانب دنیا بھر میں غزہ پر اسرائیلی جارحیت کیخلاف مظاہرے جاری ہیں ، ایران میں ہزاروں مظاہرین نے امریکہ اور اسرائیل کے خلاف اور فلسطینیوں کی حمایت میں ریلیاں نکالیں، تہران میں سابق امریکی سفارت خانے کے سامنے جمع مظاہرین نے امریکہ اور اسرائیل مردہ بادکے نعرے لگائے۔
مظاہرین نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے پتلے کے ساتھ ساتھ امریکہ اور اسرائیل کے جھنڈوں کو بھی نذر آتش کیا، سیاہ پوش خواتین نے اپنے ہاتھوں سے فتح کے نشانات بنائے جن پر فلسطینی پرچم پینٹ کئے گئے تھے۔
اسرائیلی مظالم کیخلاف برطانیہ ،فرانس ، اور جرمنی میں فلسطینیوں کے حق میں مظاہروں میں ہزاروں افراد نے شرکت کی، مظاہرین نے فوری طورپر غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ 7اکتوبر سے اب تک فلسطینی شہداء کی تعداد 9 ہزار 488ہوگئی جن میں ساڑھے تین ہزار سے زائد بچے شامل ہیں جبکہ 32 ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان نے کہا ہے کہ غزہ پٹی میں اسرائیلی بمباری سے تباہ ہونے والی عمارتوں کے ملبے تلے تاحال 2 ہزار 200 افراد دبے ہوئے ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں اور ایندھن کی قلت سے غزہ کے 16 ہسپتالوں اور 32 طبی مراکز میں کام رُک چکا ہے ، اب تک اسرائیلی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں 36 صحافی اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔