غزہ : (انٹرنشنل ویب ڈیسک ) غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی فضائی، زمینی اور سمندری راستے سے مسلسل پرتشدد بمباری کا 29واں روزہے، اسرائیلی قابض فوج کے ہسپتالوں پر بھی حملے جاری ہیں جس کے نتیجے میں مزید 250 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے ، 7اکتوبر سے اب تک شہادتوں کی مجموعی تعداد9300 تک پہنچ گئی۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ پٹی میں القدس ، الشفا اور انڈونیشیائی ہسپتالوں کو نشانہ بنایا، شفا میڈیکل کمپلیکس کے گیٹ پر ایمبولینسز کے قافلوں پر اسرائیلی بمباری میں 14 افراد شہید ہوگئے۔
اسرائیل کی جانب سے الشفا ہسپتال پر حملہ کرکے ایمبولینس کو نشانہ بنانے پرردعمل دیتے ہوئے عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر نے سوشل میڈیا پوسٹ میں مریضوں کو منتقل کرتے ہوئی ایمبولینس پر حملے پر صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ طبی عملے اور طبی مراکز کو تحفظ حاصل ہونا چاہیے۔
غزہ میں ایمبولینس قافلے پراسرائیلی حملے سے اقوام متحدہ کے سربراہ خوفزدہ
جمعے کے روز غزہ میں ایمبولینس کے قافلے پر اسرائیلی حملے سے اقوام متحدہ کے سربراہ ’خوفزدہ‘ ہوگئے ، ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ یہ تنازعہ ’اب رکنا‘ چاہیے۔
خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق انتونیو گوتریس نے بیان میں کہا کہ وہ الشفا ہسپتال کے باہر ایمبولینس کے قافلے پر حملے کی رپورٹس سے خوفزہ ہیں ، ہسپتال کے سامنے سڑک پر بکھری ہوئی لاشوں کی تصاویر پریشان کن ہیں.
عالمی ادارہ اطفال ’یونیسف‘ نے کہا ہے کہ غزہ پٹی بچوں کا قبرستان بن چکی ہے ، غزہ پر اسرائیلی حملوں میں اب تک 3 ہزار سے زائد بچے جبکہ 2 ہزار سے زائد خواتین شہید ہوچکی ہیں ، جس کے بعد شہادتوں کی مجموعی تعداد 9300 ہوگئی ۔
غزہ پراسرائیلی ظلم کا نشانہ بننے والے زخمیوں کی تعداد 32 ہزار سےتجاوز کرگئی ، غزہ میں اسرائیل کے بلا تفریق حملوں اور بمباری میں ایک اور صحافی اور اُس کے گھر والے ٹارگٹڈ حملے میں شہید ہو گئے۔
ادھر اسرائیل کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ حملے کا نشانہ بنائی گئی ایمبولنس حماس کی جانب سے جنگجوؤں اور اسلحے کی منتقلی کیلئے استعمال کی جا رہی تھیں، تاہم اسرائیل کی جانب سے اپنے دعویٰ کو ثابت کرنے کیلئے کوئی شواہد پیش نہیں کیے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ رفاح کراسنگ سے بہت کم تعداد میں زخمیوں کو مصر منتقل کیا گیا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ کم از کم 800 بہت زیادہ شدید زخمی افراد کو مصر منتقل کیے جانے کی ضرورت ہے، کیونکہ غزہ کے ہسپتالوں کا نظام منہدم ہونے کے باعث یہاں ان کا علاج ممکن نہیں۔
ترجمان کے مطابق غزہ کے واحد کینسر ہسپتال کے بند ہونے کے بعد سے اب تک کینسر کے شکار ایک درجن مریض جان کی بازی ہارچکے ہیں ۔
عالمی ادارہ برائے صحت (ڈبلیو ایچ او) نے غزہ پٹی میں انسانی امداد کے سامان پہنچانے کے لیے حفاظتی ضمانت میں فقدان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہاں ہسپتالوں تک طبی سہولیات پہنچانا تقریبا ناممکن ہے۔
ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ فلسطینی علاقوں میں صحت کی ضروریات بڑھ رہی ہیں جبکہ ان کو پورا کرنے کی اس کی صلاحیت کم ہو رہی ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے غزہ میں ایک سرنگ کو دریافت کرکے اسے دھماکے سے اڑانے کا دعویٰ کیا ہے، اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اس سرنگ کا تعلق حماس سے تھا، صہیونی فوج نے سرنگ میں ہونے والے دھماکے کی ویڈیو بھی جاری کی۔
نیتن یاہوکا جنگ بندی نہ کرنے کا اعلان
ادھرامریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن کے دورہ اسرائیل میں کوئی بڑی پیشرفت نہ ہوئی، اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات میں امریکی وزیرخارجہ کی یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ کی محصور آبادی میں امداد تقسیم کیلئے جنگ بندی پر گفتگو کا کوئی نتیجہ نہ نکل سکا۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے غزہ کی پٹی میں عارضی جنگ بندی کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس وقت تک تباہ کن فوجی حملے جاری رکھیں گے جب تک کہ حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے افراد کو رہا نہیں کیا جاتا۔
عرب میڈیا کے مطابق گزشتہ روز امریکی ایوانِ نمائندگان نےاسرائیل کے لیےلگ بھگ ساڑھے 14 ارب ڈالر کے فوجی امدادی پیکیج کی منظوری بھی دے دی۔
امریکی وزیر خارجہ آج سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، اردن، مصر، اور قطر کے وزرائے خارجہ سے عمان میں ملاقات کریں گے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز متحدہ عرب امارات نے خبردار کیا تھا کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت سے تنازعے کے خطے میں پھیلنے کا حقیقی خطرہ موجود ہے۔