جینیوا: (انٹرنیشنل ویب ڈیسک ) اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے غزہ پر ہونے والی مسلسل بمباری کے حوالے سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ہر روز اسرائیلی بمباری سے غزہ میں اوسطاً 400 سے زائد فلسطینی بچے شہید اور زخمی ہو رہے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق یونیسف کے مرتب کردہ اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ اب تک اسرائیلی فضائیہ کی طرف سے کی گئی بمباری سے 2360 فلسطینی بچے شہید ہوئے اور 5364 بچے زخمی ہوئے ہیں۔
واضح رہے غزہ میں زخمی بچوں کو ہسپتالوں میں منتقل کرنیوالے اداروں کی ایمبولینس گاڑیاں اب تک ہزاروں زخمی بچوں کو سروس دے چکی ہیں اور ہزاروں لاشیں نکال چکی ہیں۔
دوسری جانب غزہ کے ہسپتالوں میں 120 نومولود بچے انکیوبیٹر پر ہیں جن کی زندگی خطرے میں پڑ گئی ، اقوام متحدہ کے مطابق ایندھن کی کمی سے بجلی بند ہوئی تو بچوں کا زندہ رہنا مشکل ہو گا۔
بین الاقوامی سطح پر کام کرنے والی انسانی حقوق کی تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی بمباری انسانی تباہی اور بحران کا سبب بن رہی ہے۔
یونیسیف کے مطابق غزہ کی آبادی کا پچاس فیصد اس مسلسل بمباری، تباہی، بار بار کی بے گھری اور نقل مکانی کے سبب سخت صدمے اور نفسیاتی مسئلے سے دوچار ہے۔
عرب وزرائے خارجہ سمیت دنیا کے ملکوں اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے بھی فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کی وسلامتی کونسل میں انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی کی قراردادیں بھی سامنے آئی ہیں مگر امریکہ، برطانیہ اور فرانس اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہیں اور جنگ بندی کی مخالفت کر رہے ہیں ، امریکہ کے خیال میں جنگ بندی سے حماس کو فائدہ ہو گا۔
اقوام متحدہ کے مطابق 2006 میں غزہ پر اسرائیلی بمباری سے ہونے والی بچوں کی ہلاکتوں کے مقابلے میں جاری بمباری سے آٹھ دنوں کے دوران کہیں زیادہ اموات ہوئی ہیں۔
7 اکتوبر سے شروع اس جنگ میں اسرائیل نے دھمکی دے رکھی ہے کہ وہ غزہ کی مکمل تباہی اور حماس کا مکمل صفایا کر دے گا۔