ہر آنکھ اشکبار:غزہ میں بے ہوش یا سُن کیے بغیرآپریشن ، بچہ قرآن کی تلاوت میں مصروف رہا

اسلام آباد : (انٹرنیشنل ویب ڈیسک ) اسرائیل کیجانب سے غزہ میں قیامت برپا کیے دو ہفتوں کا عرصہ گزرچکا ہے اور شہید فلسطینیوں کی تعداد 4 ہزار 7 سو سے تجاوز کرگئی ہے جس میں ستر فیصد بچے اور خواتین شامل ہیں ۔

غزہ لہو لہو ہے اور اسرائیلی ظلم کی داستانیں سوشل میڈیا پر ویڈیوز کی صورت میں دنیا کے سامنےآرہی ہیں ، آئے روز غزہ کے بچوں اور لوگوں کی دلخراش ویڈیوز پر اب صارفین بھی کرب میں مبتلا ہیں اوربھرپور احتجاج کررہے ہیں۔

حال ہی میں ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں دیکھا گیا کہ غزہ کے ہسپتالوں میں ادویات کی کمی کے باعث بے ہوشی یا سُن کیے بغیر زخمیوں کا علاج اور آپریشن کیا جارہا ہے۔

ویڈیو میں ایک بچے کو دیکھا جاسکتا ہے جو اسرائیلی حملے میں زخمی ہونے والی اپنی ٹانگ کی سرجری کے دوران قرآن پاک کی تلاوت کرتا رہا۔

بچے کی حوصلے کے ساتھ تکلیف سہنے کے عمل نے دیکھنے والوں کو بھی اشکبارکردیا ۔

یہی نہیں برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق اسرائیل کی جانب سے گزشتہ چند گھنٹوں کے دوران غزہ میں متعدد ہسپتالوں کے قریب دھماکوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ اس میں کوئی جانی نقصان ہوا ہے۔

دوسری جانب غزہ میں ڈاکٹرز نے خبردار کیا ہے کہ ہسپتالوں میں جنریٹرز کا ایندھن ختم ہونے کی صورت میں بچوں کی زندگیاں خطر ے میں ہیں۔

رپورٹس کے مطابق غزہ میں والدین نے اسرائیلی بمباری سے شہادت کی صورت میں شناخت کیلئے اپنے بچوں کے جسم پر نام لکھنا شروع کر دیے۔

اسرائیل نے 24 فلسطینی ہسپتالوں کو خالی کرنےکی وارننگ بھی دی ہے، فلسطینی ہلال احمر نے غزہ کے ہسپتالوں کو خالی کرنےکی اسرائیلی وارننگ کو مریضوں کے لیے سزائے موت جیسا قرار دیا ہے۔