ہسپتال خالی کرنے کے مبینہ احکامات بہت پریشان کن ہیں: سربراہ عالمی ادارہ صحت

جینیوا: (انٹرنیشنل ویب ڈیسک ) عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر نے اسرائیلی فوج کی طرف سے ممکنہ حملے سے قبل القدس ہسپتال کو خالی کرنے کے احکامات کو تشویشناک قرار دیا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر ٹیڈروس ادھانوم گیبرائسس نے( ایکس) پر لکھا کہ القدس ہسپتال کو خالی کروانے جیسی خبریں بہت پریشان کن اس وجہ سے بھی ہیں کہ اس قدر مریضوں سے بھری ہسپتال کو محفوظ طریقے سے خالی کرنا ممکن بھی نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ عام شہریوں اور مریضوں کے تحفظ کو ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے۔

فلسطین کی ہلال احمر نے اسرائیلی فوج کے احکامات کے بارے میں پہلے تصدیق کی تھی ، ہلال احمر نے آگاہ کیا کہ اسرائیل نے غزہ کے ایک اور ہسپتال پر حملہ کرنے کی دھمکی دی ہے۔

ہلال احمر کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو بتا دیا ہے کہ القدس ہسپتال میں داخل کیے گیے زخمی اور مریض اس وقت سخت مشکل صورت حال سے دوچار ہے ، وجہ ادویات اور دیگر طبی ضروریات کی عدم دستیابی جبکہ زخمیوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہے۔

القدس ہسپتال اس وقت 400 سے زیادہ مریض اور 12000 سے زیادہ بے گھر شہریوں کا مسکن ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل قابض اسرائیلی فوج نے الاھلی المعمدانی ہسپتال کو زخمیوں ، مریضوں اور ڈاکٹروں سمیت ملبے کا ڈھیر بنا دیا تھا۔

اقوام متحدہ نے اسرائیل سے غزہ کا محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے کیونکہ شہریوں کو فوری طور پر انسانی امداد کی ضرورت ہے ، اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ دنیا اپنی انسانیت کھو رہی ہے اور پورے خطے میں تشدد پھیل سکتا ہے۔

خیال رہے کہ 7اکتوبرکو حماس کی جانب سے الاقصی آپریشن کا آغاز کیا گیا تھا ، اس کے بعد سے اسرائیل کی جوابی کارروائی میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 4ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ اسرائیلی بربریت میں بچوں اور عورتوں سمیت اب تک 13 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہو ئے ہیں ۔

اسرائیل اور فلسطین تنازع کے 75 برسوں کے دوران ان حملوں کو بدترین قرار دیا جا رہا ہے۔