ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں ”را“ ملوث ، آسٹریلین انٹیلی جنس چیف کا انٹرویو میں انکشاف

سڈنی : (انٹرنیشنل ڈیسک) آسٹریلین انٹیلیجنس چیف مائیک برجیس نے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارتی خفیہ ایجنسی ” را کے ملوث ہونے کی تصدیق کردی ۔

آسٹریلین انٹیلیجنس چیف نے اے بی سی نیوز پر تہلکہ خیز انٹرویو میں انکشاف کیا کہ کینیڈا کی جانب سے لگائے گئے الزامات درست ہیں، کینیڈین حکومت نے تصدیق کے بعد بھارت کو قتل کا زمہ دار ٹھہرایا ۔

مائیک برجیس نے کہا کہ کینیڈین شہری کے قتل پر ہندوستان کینیڈا تنازعے کی وجہ نہیں بنتی، کسی بھی ملک کے شہری کا دوسرے ملک کے ہاتھوں قتل سنگین اقدام ہے، آسٹریلیا میں موجود سکھ شہریوں کو مکمل تحفظ فراہم کریں گے۔

حال ہی میں فائیو آئیز کے نمائندگان کی کیلی فورنیا میں ملاقات میں بھی آسٹریلین انٹیلیجنس چیف مائیک برجیس کی جانب سے کینیڈین موقف کی تائید کی گئی۔

نیو یارک ٹائمز کے مطابق امریکی انٹیلیجنس کی فراہم کردہ معلومات کے مطابق مودی سرکار سکھ رہنما کے قتل میں براہِ راست ملوث ہے، معروف بھارتی تجزیہ نگار اویناش پلی وال کی جانب سے بھی مائیک برجیس کے بیان کی تائید کی گئی ہے ۔

واضح رہے کہ آزاد خالصتان کے رہنما ہردیپ سنگھ کو 18 جون 2023 میں کینیڈا میں گوردوارے کے باہر قتل کردیا گیا تھا۔

کینیڈا نے ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کینیڈا میں بھارتی سفارتکار کو ملک بدر کردیا جس کے جواب میں بھارت نے بھی کینیڈا کے سینئر سفارتکار کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا۔

امریکہ کی جانب سے بھارت اور کینیڈا تنازع میں باضابطہ طور پر کینیڈا کے ساتھ تعاون اور حمایت کا بھی اعلان کیا جاچکا ہے، امریکی سیکرٹری آف سٹیٹ نے بھارت سے مطالبہ کیا کہ وہ کینیڈا کے ساتھ تعاون کرے اور ہردیپ سنگھ نجر کے قتل پر احتساب کو یقینی بنائے۔