غزہ: (انٹرنیشنل ڈیسک) صیہونی فورسز نے معصوم فلسطینیوں پر مظالم کی تمام حدیں پار کر دی ہیں، اسرائیل کے وحشیانہ تشدد میں 2800 فلسطینی شہید جبکہ زخمیوں کی تعداد 10 ہزار سے تجاوز کر گئی۔
فلسطینیوں کی غزہ سے مغربی علاقوں کی جانب نقل مکانی کا عمل جاری ہے، بھوک و افلاس کے باعث ہر طرف چیخ و پکار کا عالم ہے جبکہ مردہ خانے بھی بھر گئے ہیں جس کی وجہ سے میتیں ریفریجریٹر میں رکھی جانے لگی ہیں۔
غزہ میں خوراک ناپید اور پانی کی سپلائی بھی بند کر دی گئی ہے، بچے بوڑھے بلبلا رہے ہیں، فوڈ سٹوریج کی گاڑیاں میتوں کو منتقل کرنے کا کام کر رہی ہیں، فلسطینیوں کے قتل عام میں بھی تاحال کوئی کمی نہ آئی، اسرائیلی بمباری سے ایک ہی خاندان کے 17 افراد شہید ہوگئے۔
صیہونی فورسز کی وحشیانہ کارروائیوں میں 30 ہزار سے زائد مکانات تباہ، عمارتیں کھنڈرات کا منظر پیش کرنے لگیں، غزہ میں 12 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو گئے، عالمی برادری خاموش تماشائی بنی غزہ کے بے گناہ اور مظلوم لوگوں کا تماشا دیکھ رہی ہے۔
فلسطینی وزارت داخلہ حکام کے مطابق ابھی تک ملبے تلے ایک ہزار سے زائد لاشیں پھنسی ہوئی ہیں، فلسطینی بھوک، افلاس اور جان بچانے کی غرض سے نقل مکانی کرنے پر مجبور ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی جانب سے زمینی حملوں کے پیش نظر اب تک تقریباً 10 لاکھ فلسطینی شمالی غزہ سے جنوب کی جانب نقل مکانی کر چکے ہیں۔
صیہونی فورسز نے نقل مکانی کرنے والے فلسطینیوں کو بھی سکون کا سانس نہیں لینے دیا اوران پر بھی وحشیانہ تشدد جاری رکھے ہوئے ہے۔