جکارتہ (انٹرنیشنل ڈیسک) انڈونیشیا کے سابق وزیر زراعت سہرال یاسین لیمپوکو ملک کے انسداد بدعنوانی کمیشن نے گرفتار کر لیا ہے۔
ملائیشین نشریاتی ادارے کے مطابق انڈونیشیا میں بدعنوانی کے خاتمے کے کمیشن (کے پی کے) کے ترجمان علی فکری نے میڈیا کو بتایا کہ سہرال یاسین لیمپو اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کی وجہ سے گزشتہ ہفتے استعفیٰ دے دیا تھا اور کے پی کےنے بدھ کو انہیں باضابطہ طور پر مشتبہ نامزد کیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ کمیشن نے انھیں اس خدشے کی وجہ سے حراست میں لیا کہ وہ فرار ہو جائیں گے یا ثبوت مٹا دیں گے۔واضح رہے کہ سہرال یاسین لیمپو چھٹے وزیر ہیں جن کے خلاف 2014 میں صدر جوکو ویدوڈو نے عہدہ سنبھالنے کے بعد بدعنوانی کی تحقیقات کی ہیں ۔