لاہور: (نیوز ڈیسک) اپٹما کے چیئرمین آصف انعام نے کہا کہ بجلی بحران اور اس کی قیمتوں کی وجہ سے ایکسپورٹ انتہائی کم ہوگئی۔ آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے عہدیداران نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے صنعتوں کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا، چیئرمین اپٹما آصف انعام نے کہا کہ فروری سے قیمتوں میں اضافہ ہونا شروع ہوا، اب 42 روپے تک قیمت پہنچ گئی، ڈومیسٹک ٹیرف کو انڈسٹری پر ڈالا جاتا ہے، بجلی کی حالیہ قیمتوں کی وجہ سے انڈسٹری ایکسپورٹ نہیں کر پا رہی۔
آصف انعام نے کہا کہ وزیر تجارت گوہراعجاز اور وزیر توانائی سے الگ الگ ملاقاتیں کی ہیں، وزیر توانائی نے معاملہ کو دیکھنے کیلئے کہا ہے، اپٹما اپنی سطح پر اور حکومت اپنی حد تک معاملہ پر مثبت کام کر رہی ہے، اپٹما نارتھ زون ٹیکسٹائل کی ایکسپورٹ ماہانہ بنیادوں پر ایک ارب ڈالر پر آگئی ہے۔
کامران ارشد نے کہا کہ بجلی کے نرخوں کو متوازن کرنے کی ضرورت ہے، ٹیکسٹائل انڈسٹری ملک کو سالانہ 24 ارب ڈالر تک کما کر دے سکتی ہے، قیمتوں پر 10 روپے سے زائد کی کراس سبسڈی انڈسٹری سے لی جارہی ہے، اس سال میں ہماری ریکارڈ کپاس کی پیداوار ہوئی ہے۔
سابق چیئرمین اپٹما عامر فیاض نے کہا کہ مالی سال 2022ء میں ساڑھے 19 ارب کی ایکسپورٹ تھی، ٹیکسٹائل انڈسٹری کی اس سے قبل 12 سے ساڑھے 12 ارب ڈالر تھی، رواں مالی سال ایکسپورٹ کو ریورس گیئر لگا اور پیداوار کم ہو گئی، گوہر اعجاز بطور وزیر تجارت اس پر کام کر رہے ہیں۔
عامر فیاض نے مزید کہا ہمیں یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ انڈسٹری کیلئے متوازن ٹیرف ریٹ کا اعلان ہوگا، اس وقت ملک میں شرح سود انڈسٹری کیلئے 25 فیصد کی حد تک ہے، مانیٹری پالیسی کے حوالے سے بھی حکومت کو غور کرنے کی ضرورت ہے۔