اسلام آباد: (نیوز ڈیسک) سٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدہ کے اقتصادی جائزہ مذاکرات کیلئے آئی ایم ایف مشن اکتوبر کے آخری ہفتے اسلام آباد آئے گا، مذاکرات ایک ہفتہ سے زائد جاری رہیں گے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف وفد پاکستان میں سیاسی جماعتوں سے ملاقاتیں بھی کرے گا، اس کے علاوہ عام انتخابات پر بات چیت کی جائے گی، وفد کے ساتھ توانائی شعبے کا گردشی قرضہ، ایف بی آر ریونیو، مارکیٹ بیسڈ ایکسچینج ریٹ جائزہ کے اہم نکات ہوں گے۔
آئی ایم ایف مشن ایکسٹرنل فنانسنگ، سرکلر ڈیٹ مینجمنٹ پلان اور بانڈز کے اجرا، معاہدے میں شامل شرائط کے مطابق بجلی اور گیس کے نرخوں میں ایڈجسٹمنٹس، ریبیسنگ کا جائزہ لیا جائے گا، حکومت نے وزارت خزانہ، ایف بی آر، وزارت توانائی، سٹیٹ بینک، نیپرا اور اوگرا کو معاہدے کی شرائط پر عملدرآمد رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت کر دی۔
وزارت خزانہ نے جون 2024ء تک پاور سیکٹر کے گردشی قرضہ میں 180 ارب روپے کمی کی یقین دہانی کرا رکھی ہے، آئی ایم ایف وفد پاکستانی اقدامات سے مطمئن ہوا تو 70 کروڑ ڈالر کی قسط جاری کرنے کی سفارش کرے گا، اس سے قبل آئی ایم ایف 1.1 ارب ڈالر جاری کر چکا ہے۔