روپے کی قدر میں استحکام کی وجہ سے تیل کی قیمتیں کم ہوسکتی ہیں، عالمی مارکیٹ میں بھی خام تیل کی قیمتیں کم ہوئی ہیں
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ذرائع وزارت خزانہ نے آج رات پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان ظاہر کردیا ہے۔ ڈالر کی قدر گرنے اور روپے کی قدر میں استحکام کی وجہ سے آج رات پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی ہوسکتی ہے۔عالمی مارکیٹ میں بھی خام تیل کی قیمتیں کم ہوئی ہیں، وزارت خزانہ وزیراعظم سے مشاورت کے بعد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کا حتمی فیصلہ کرے گی۔
مزید برآں بتایا گیا ہے کہ یکم اکتوبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہوسکتی ہے، جس کے بعد پیٹرول کی قیمت میں 18 روپے فی لیٹر کمی کا امکان ہے، ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 14 روپے فی لیٹر کمی متوقع ہے اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 12 روپے فی لیٹر کمی ہوسکتی ہے، اسی طرح مٹی کا تیل بھی 10روپے فی لیٹر سستا ہو سکتا ہے۔
ذرائع پیٹرولیم ڈویژن سے معلوم ہوا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں کروڈ آئل کی قیمت میں 2 فیصد کمی آئی ہے، کروڈ آئل 101 ڈالر فی بیرل سے 99 ڈالر فی بیرل پر آگیا ہے جب کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں بھی 10.5 روپے کا اضافہ ہوا ہے، جس کی وجہ سے یکم اکتوبر سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی جاسکتی ہے۔
تاہم ذرائع پیٹرولیم ڈویژن کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ پٹرولیم لیوی کو بڑھانے کی صورت میں قیمتوں میں زیادہ کمی کا امکان نہیں ہے لیکن اگر پیٹرولیم لیوی کو برقرار رکھا گیا تو بھی 18 روپے فی لیٹر کمی کا قوی امکان ہے، حکومت اس وقت پیٹرول پر 60 روپے فی لیٹر پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی وصول کر رہی ہے، اسی طرح ڈیزل پر فی لیٹر 50 روپے لیوی ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے جب کہ پیٹرول اور ڈیزل پر تقریباً 22 سے 23 روپے فی لیٹر کسٹم ڈیوٹی بھی وصول کی جارہی ہے۔
بتاتے چلیں کہ نگران وفاقی حکومت 15 اگست سے اب تک پیٹرول کی قیمت میں 58 روپے 43 پیسے فی لیٹر اضافہ کر چکی ہے، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 55 روپے 83 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا ہے جب کہ ڈیزل اور پیٹرول کی قیمتوں میں آخری بار جولائی کے وسط میں کمی کی گئی تھی۔