سعودی وفد کا مقبوضہ فلسطین کے مغربی کنارے کا دورہ متوقع

ریاض : (انٹرنیشنل ویب ڈیسک ) ایک فلسطینی عہدیدار کاکہنا ہے کہ سعودی عرب کا ایک وفد رواں ہفتے اسرائیل کے مقبوضہ مغربی کنارے میں واقع رام اللہ شہر کا دورہ کرے گا اور وہاں فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کرے گا ۔

عرب میڈیا کے مطابق گزشتہ ماہ مقبوضہ فلسطین کیلئے مقرر کیے گئے سعودی عرب کے خصوصی نمائندے کی سربراہی میں وفد فلسطین کے مغربی کنارے کا دورہ کرے گا۔

اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان امن معاہدے کو یقینی بنانے کی سفارتی کوششیں جاری ہیں جس میں فلسطینیوں کے لیے مراعات شامل ہوسکتی ہیں۔

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان معمول کے تعلقات استوار کرنے کے معاہدے تک پہنچنے کی کوششیں جاری ہیں۔

اس دوران میں امریکی عہدے داروں نے عندیہ دیا ہے کہ واشنگٹن کا اسرائیل کے ساتھ دفاعی معاہدہ اور سعودی عرب کیلئے سویلین جوہری پروگرام سمیت کوئی بھی معاہدہ متوقع ہے۔

اس مجوزہ معاہدے کے ضمن میں تصفیہ طلب مسائل میں تنازع فلسطین سرفہرست ہے، اس لیے دونوں فریقین کے درمیان امن عمل کی بحالی کا مطالبہ کیا جائے گا جس سے اسرائیل کے ساتھ ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام اور تنازع کے دو ریاستی حل کی راہ ہموار ہو۔

واضح رہے کہ امریکا کی ثالثی میں اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان امن مذاکرات 2014 میں منقطع ہو گئے تھے اورکئی برسوں میں تشدد کی لہر کی وجہ سے دونوں فریقوں کے درمیان تعلقات مزید خراب ہو گئے تھے جس سے امن مذاکرات بحال نہیں ہوسکے۔

گزشتہ ہفتے فلسطینی صدر محمودعباس نے کہا تھا کہ جب تک فلسطینیوں کو مکمل حقوق نہیں دیے جاتے تب تک مشرق وسطیٰ میں کوئی پائیدارامن معاہدہ حاصل نہیں کیا جا سکتا۔

علاوہ ازیں سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے تنازع کے دو ریاستی حل کے مقصد کی بحالی پر زور دیا ہے۔