ٹورنٹو: (انٹرنیشنل ویب ڈیسک ) بھارت سے علیحدہ وطن کا مطالبہ کرنے والے ایک اور سکھ رہنما سکھ دول سنگھ (سکھا دونیکے) کو کینیڈا میں قتل کر دیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سکھدول سنگھ بھارت میں سب سے زیادہ مطلوب افراد کی فہرست میں شامل تھے، بھارتی ایجنسی این آئی اے نے ابھی ان کے خلاف وارنٹ جاری کیے تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سکھدول سنگھ کا تعلق بھارتی پنجاب سے تھا جو خالصتان تحریک کے حامی تھے، سکھدول سنگھ 2017 سے کینیڈا میں مقیم تھے۔
یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کینیڈا میں ایک سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل پر بھارت اور کینیڈا کے درمیان سفارتی کشیدگی جاری ہے۔
قبل ازیں کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ کینیڈا میں قتل ہونے والے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارت کی بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی ’را‘ کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید شواہد ملے ہیں۔
اس بیان کے فوری بعد کینیڈا نے بھارتی ایجنسی ’را‘ کے سربراہ کو ملک بدر کر دیا تھا جبکہ بھارت نے کینیڈا کا الزام مسترد کرتے ہوئے جوابی کارروائی میں سینئر کینیڈین سفارتکار کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔
بعدازاں کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے بعد بھارت اور کینیڈا کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی کے بعد بھارت نے اپنے شہریوں کیلئے ایڈوائزری جاری کی تھی جس کو کینیڈا نے مسترد کردیا ہے۔
دوسری جانب گزشتہ روز کینیڈا میں سکھ اور مسلم رہنماؤں نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ان کی برادریوں کے خلاف ممکنہ خطرات کو روکنے کے لیے مزید اقدامات کرے۔
یاد رہے کہ آزاد خالصتان کے رہنما ہردیپ سنگھ کو 18 جون 2023 میں کینیڈا میں گوردوارے کے باہر قتل کردیا گیا تھا۔