لاہور: (نیوز ڈیسک) کبھی چائنہ سکیم تو کبھی سگیاں کا علاقہ، مچھلی منڈی کی اندورن شہر سے بیرون شہر منتقلی ضلعی انتظامیہ کیلئے چیلنج بن گئی۔ مچھلی منڈی کی اندرون شہر سے منتقلی کا معاملہ تاحال حل نہیں ہو سکا، بھاٹی گیٹ سے مچھلی منڈی کی منتقلی پر بحث ہی مچھلی منڈی بن گئی، مچھلی منڈی کو چائنہ سکیم منتقل کرنے کا پروگرام قصہ پارینہ بن گیا، سگیاں منتقلی بارے ورکنگ پیپرز،انتظامیہ کا ہوم ورک اور سمری بھی بے سود، فش مارکیٹ کو کہاں شفٹ کیا جائے، ضلعی افسران کیلئے معاملہ ایک چیلنج بن گیا۔
ذرائع کے مطابق نئی پیشرفت میں سیکرٹری فشریز نے فش مارکیٹ کو کاہنہ ڈیفنس روڈ منتقل کرنے کی تجویز دی ہے، کمشنر لاہور نے ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن اور ڈی جی جنگلات کو مشاورت کیلئے بلا لیا ہے۔
قبل ازیں سیکرٹری بلدیات پنجاب نے انتظامیہ کی فش مارکیٹ چائنہ سکیم منتقل کرنے کی استدعا مسترد کر دی تھی، ایل ڈی اے کی اراضی پر مچھلی منڈی کی 119 آڑھتیں قائم کرنے کی استدعا کی گئی تھی، ایل ڈی اے نے محکمہ بلدیات کو اراضی دینے سے انکار کرتے ہوئے اسباب سے بھی آگاہ کر دیا۔
اس حوالے سے ڈی جی ایل ڈی اے کا مؤقف ہے کہ 47 ایکڑ اراضی کو فنڈز اکٹھا کرنے کیلئے رکھا گیا ہے، چائنہ سکیم کی اراضی نیلام کر کے فنڈ ایلی ویٹیڈ ایکسپریس وے منصوبے پر لگایا جائے گا، ایلی ویٹیڈ ایکسپریس وے منصوبے کی تعمیر کیلئے 5 ارب سے زائد کی رقم درکار ہے، اس رقم کیلئے چائنہ سکیم اور دیگر اراضی نیلام کی جائے گی، چائنہ سکیم میں فش مارکیٹ بنانی ہے تو مارکیٹ ریٹ پر قیمت دی جائے۔
ایل ڈی اے کی جانب سے اراضی فراہمی سے انکار پر سیکرٹری بلدیات نے انتظامیہ کو نئی جگہ پر مچھلی منڈی منتقل کرنے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔
کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا کا کہنا ہے کہ شہر سے مچھلی منڈی کی منتقلی ایک سنجیدہ معاملہ ہے، منڈی کی منتقلی کے نئے مقامات بارے نئی تجاویز سامنے آ رہی ہیں، فش مارکیٹ کی منتقلی کہاں ہوگی جلد ہی نشاندہی کر کے جواب دیا جائے گا۔