مراکش میں قیامت صغریٰ برپا ، زلزلے سے 1 ہزار سے زائد افراد ہلاک

رباط: (انٹرنیشنل ڈیسک) مراکش میں آنیوالے قیامت خیز زلزلے سے جاں بحق افراد کی تعداد 1 ہزار سے تجاوز کر گئی جبکہ سینکڑوں افراد زخمی اور درجنوں تاحال ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔

امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 6.8 ریکارڈ کی گئی، زلزلے کا مرکز مراکش سے 44 میل دور جنوب مغرب تھا اور گہرائی زیر زمین 18.5 کلو میٹر ریکارڈ کی گئی ہے۔

مراکش کے سرکاری میڈیا کے مطابق زلزلے کے جھٹکے ساحلی شہروں رباط، کاسا بلانکا اور ایساویرا میں محسوس کیے گئے ہیں، زلزلہ مقامی وقت کے مطابق رات 11 بجے آیا، زلزلے سے ہلاکتوں میں اضافےکا خدشہ طاہر کیاجارہاہے ۔

خبررساں ادارے کے مطابق زلزلے سے 329 زخمیوں کو علاج کیلئے ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا جبکہ زیادہ تر جانی و مالی نقصان صوبائی علاقوں میں زلزلے کے مرکز کے قریب ہوا۔

مراکش کی وزارت داخلہ کے ایک بیان میں کہا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں شروع کردی گئی ہیں اور طبی مراکز میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے خون کے عطیات کی اپیل جاری کی ہے۔

مقامی آفیسر کا بتانا ہے کہ زلزلے سے زیادہ نقصان پہاڑی علاقوں میں ہوا جس کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے ۔

رپورٹس کے مطابق تازہ زلزلے کو مملکت کی تاریخ کا سب سے بڑا زلزلہ قرار دیا گیا ہے جس سے بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا اور عمارتیں زمین بوس ہوگئی ہیں۔

عرب میڈیا کے مطابق زلزلے کے مرکز کے قریب ترین بڑے شہر کے رہائشیوں نے بتایا کہ پرانے شہر میں کچھ عمارتیں منہدم ہوگئیں ، یہ علاقہ اقوام متحدہ کی تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی تنظیم (یونیسکو) کی فہرست میں شامل ہے۔

سماجی رابطے کے پلیٹ فارم “ایکس” پر کچھ اکاؤنٹس نے زلزلے کے پہلے لمحات دکھائے پوسٹ کیے، پلیٹ فارم پر پوسٹ کیے گئے ویڈیو کلپس میں لوگوں کو سڑکوں اور عمارتوں میں لرزتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

دوسری جانب مراکش کے ہمسایہ ملک الجیریا میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

مراکش کی فوج نے آفٹر شاکس کے خطرے کے پیش نظر شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت بھی کی ہے۔

صدر مملکت و نگران وزیراعظم پاکستان کا زلزلے سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار تعزیت

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے مراکش میں شدید زلزلہ سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر حکومت اور عوام سے تعزیت کا اظہارکیا ہے۔

وزیراعظم نے متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں مراکش کی حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں، پاکستان مراکش کے بہادر عوام اور حکومت کی ہر ممکن مدد کرے گا۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے مراکش میں زلزلے سے قیمتی جانی اور مالی نقصان پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے زلزلے کے متاثرین کے لواحقین سے اظہارِ تعزیت کیاہے ۔

عالمی رہنماؤں کا ردعمل

مراکش میں زلزلے کے باعث سینکڑوں کی تعداد میں انسانی ہلاکتوں اور بے شمارعمارات کی تباہی کے بعد بیرونی دنیا کے بہت سے ممالک اور ان کے رہنماؤں نے مراکش کے ساتھ افسوس اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے مدد کی پیشکش بھی کی ہے۔

فرانس کے صدر میکرون اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی مراکش کی حکومت اور عوام کے ساتھ اس ہلاکت خیز قدرتی آفت کے بعد یکجہتی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ انہیں اتنی زیادہ انسانی ہلاکتوں پر گہرا دکھ ہوا ہے۔

اسی طرح جرمنی کے چانسلر اولاف شولس اور ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان بے بھی زلزلے سے تباہی پر افسوس کااظہار کیا ہے ۔


واضح رہے کہ اس سے قبل 4 فروری 2004 کو بھی رباط سے 400 کلومیٹر شمال مشرق میں الحسیمہ صوبے میں 6.3 کی شدت کا زلزلہ آیا تھا جس میں 628 افراد ہلاک اور شدید مادی نقصان ہوا تھا۔

29 فروری 1960 کو ایک زلزلے نے ملک کے مغربی ساحل پر واقع اغادیر شہر کو تباہ کر دیا، جس سے 12,000 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے تھے اور شہر کی ایک تہائی آبادی متاثر ہوئی تھی۔