لندن: (انٹرنیشنل ڈیسک) دی گارڈین نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا بھارتی فوج ’ریپ‘ کو تحریک آزادی کے خلاف استعمال کر رہی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کشمیری خواتین سے زیادتی کی شرح دنیا میں سب سے زیادہ ہے، شب ماتھوڑ کے مطابق ’ریپ‘ کشمیر میں بھارتی حکمت عملی کا اہم جز ہے، 1979ء سے 2020ء تک میجر رینک کے 150 سے زائد فوجی جنسی زیادتی میں ملوث پائے گئے، ضلع کپواڑہ کے گاؤں کنن پوش پورہ میں 100 سے زائد کشمیری خواتین سے زیادتی کی گئی۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا جموں و کشمیر کے تحقیقاتی کمیشن میں 53 خواتین سے بھارتی فوجیوں نے زیادتی کا اعتراف کیا، مارچ1991ء کے طبی معائنوں میں 32 خواتین پر تشدد اور جنسی زیادتی ثابت ہوئی۔
امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق ’کنن پوش پورہ سانحہ میں بھارتی فوج کے خلاف ثبوت موجود ہیں‘، اپریل 2018ء میں ہندو انتہا پسند نے مسلمانوں سے زمین خالی کرانے کیلئے 8 سالہ بچی سے زیادتی کی، زیادتی کے بعد بچی کو بے رحمانہ طریقے سے قتل کر دیا گیا، کشمیری عدالتوں میں 1000 سے زائد زیادتی کے مقدمات زیر التواء ہیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا 19 اپریل 2023ء کو بی جے پی رہنما نے بارہمولہ میں خاتون سے زیادتی کی، گرینیڈیئر کے جوانوں نے پونہ کے علاقہ شوکیاں میں 9 خواتین سے زیادتی کی، کیا جی 20 ممالک کا کشمیر میں عصمت دری اور انسان دشمن بھارتی نظریہ کو فراموش کرنا سرینگر اجلاس میں انسانیت کی تذلیل نہیں؟