ماسکو : (انٹرنیشنل ویب ڈیسک ) روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے روس کے ویگنر گروپ کے سربراہ یوگینی پریگوزن کی ہلاکت پر بالآخر خاموشی توڑ دی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق روس میں طیارے کے حادثے میں روسی نجی ملیشیا ویگنر گروپ کے سربراہ یوگینی پریگوزن سمیت 10 افراد ہلاک ہوگئے تھے ، طیارہ ماسکو سے سینٹ پیٹرزبرگ جارہا تھا ۔
برطانوی میڈیا کے مطابق طیارے میں عملےکے3 افراد سمیت 7 مسافر سوار تھے اور حادثے میں کسی کے بچنے کی کوئی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔برطانوی میڈیا کے مطابق ویگنر گروپ کے ٹیلی گرام چینل پر ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہےکہ طیارے کو زمین سے نشانہ بنایا گیا۔
روسی میزائل نے ممکنہ طور پر پریگوزین کا طیارہ مار گرایا: امریکا
امریکی صدر جوبائیڈن نے بھی روسی ہم منصب پر الزام عائد کیا تھا کہ ویگنر گروپ کے سربراہ کی موت کے پیچھے پیوٹن کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔
بعدازاں واشنگٹن سے جاری کردہ بیان میں امریکی حکام نے کہا کہ ممکنہ طور پر زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل نے پریگوزین کا طیارہ مار گرایا، پریگوزین کی ہلاکت کی معلومات ابھی ابتدائی اور زیر جائزہ ہیں۔
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کا بیان
تاہم اب روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے ویگنر گروپ کے سربراہ یوگینی پریگوزن کی ہلاکت پر خاموشی توڑ تے ہوئے بیان جاری کردیا ہے۔
روسی صدر پیوٹن کا کہناہے کہ یوگینی پریگوزن بہت سی صلاحیتوں کا مالک تھا، اس نے نیو نازیوں کے خلاف جدوجہد میں اہم کردار ادا کیا۔
پیوٹن کاکہنا تھا کہ ویگنر گروپ کا سربراہ پریگوزن ایک پیچیدہ تقدیر کا آدمی تھا،اس نے اپنی زندگی میں سنگین غلطیاں کیں جس کے نتائج بھی ملے۔
خیال رہے کہ ویگنر گروپ نے جون میں روسی صدر پیوٹن کے خلاف بغاوت کا اعلان کیا تھا۔
واضح رہے کہ سربراہ ویگنر گروپ یوگینی پریگوزین نے بیلاروس جلاوطنی کے معاہدے پر بغاوت ختم کرنے کا اعلان کردیا تھا۔