سٹاک ہوم : (انٹرنیشنل ویب ڈیسک ) سوئیڈن کی حکومت پبلک آرڈر ایکٹ میں ترمیم کے بارے میں غور کر رہی ہے جس کے تحت پولیس کو اس بات کا اختیار ہوگا کہ وہ قرآن پاک کی بےحرمتی کی اجازت نہ دے۔
سوئیڈن نے ملک میں دہشت گردی کا دوسرا بڑا الرٹ جاری کیا گیا ہے ، اس حوالے سے حکومت کا کہنا ہے کہ اس نے توہینِ قرآن پاک کے واقعات کے بعد چند حملوں کو ناکام بنایا ہے، قرآن کی بےحرمتی کی وجہ سے شدت پسند عناصر مشتعل ہوکر حملے کرنا چاہتے تھے۔
خیال رہے کہ سوئیڈن میں عوامی شخصیات یا مذاہب کی توہین کو اظہار رائے کی آزادی کے تحت قانونی حیثیت حاصل ہے لیکن اب حکومت انہیں تبدیل کر رہی ہے۔
اس ضمن میں سوئیڈش وزیر انصاف گنر اسٹرومر کاکہنا ہے کہ وہ ایک کمیشن تشکیل دیں گے جو پولیس کو قرآن کی بےحرمتی روکنے جیسے معاملات کیلئے وسیع اختیارات دے گا۔
انہوں نے کہا کہ پولیس کو یہ اختیار حاصل ہوگا کہ ایسے احتجاج کی اجازت نہ دے یا پھر اس کا مقام تبدیل کردے۔
قبل ازیں ڈنمارک کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ اس طرح کے واقعات میں انتہا پسندوں کا ہاتھ کارفرما ہے اور حکومت ایسے حالات میں مداخلت کرنا چاہتی ہے جہاں دوسرے ممالک، ثقافتوں اور مذاہب کی توہین کی جا رہی ہے اور جہاں اس کے ڈنمارک پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ سوئیڈن میں پہلی مرتبہ قرآن کی بے حرمتی کا واقعہ ملک کے سب سے بڑے شہر مالمو میں 28 اگست 2020 کو پیش آیا تھا۔