ملک میں 100 روپے کا سکہ جاری کر دیا گیا

پیر کو سی پیک کے 10 سال مکمل ہونے کے موقع پر یادگاری ڈاک ٹکٹ اور 100 روپے کا خصوصی سکہ جاری کئے گئے

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ملک میں 100 روپے کا سکہ جاری کر دیا گیا، پیر کو سی پیک کے 10 سال مکمل ہونے کے موقع پر یادگاری ڈاک ٹکٹ اور 100 روپے کا خصوصی سکہ جاری کئے گئے۔ تفصیلات کے مطابق چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی دس سالہ سالگرہ کی مناسبت سے اسلام آباد میں خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں چینی صدر شی جن پنگ کے خصوصی نمائندے اور چین کے نائب وزیر اعظم ہی لی فینگ نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی، سی پیک کے دس سال مکمل ہونے کے موقع پر یادگاری ڈاک ٹکٹ، سکہ اور فرسٹ ڈے کوور جاری کئے گئے۔
پیر کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف اور چینی نائب وزیراعظم نے پاکستان کی سماجی، معاشی اور اقتصادی ترقی اور دونوں ممالک کے عوام کی ترقی اور خوشحالی میں چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے کردار کو اہم قرار دیا۔
دونوں رہنمائوں نے اس بات پر زور دیا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے نے ترقیاتی منصوبہ بندی کی بنیادی رکاوٹوں کو دور کر کے اور بجلی کی کمی کو ختم کر کے پاکستان کے معاشی منظر نامے کو تبدیل کر دیا ہے۔

چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کی نمایاں کامیابیوں پر وزیراعظم محمد شہباز شریف اور چینی نائب وزیر اعظم ہی لی فینگ نے اطمینان کا اظہار کیا۔ دونوں رہنمائوں نے پچھلی دہائی کی کامیابیوں کی بنیاد پر مزید ترقیاتی منصوبہ بندی اور باہمی تعاون کے پختہ عزم کا اظہار کیا۔ پاکستان اور چین کی قیادت نے پاکستان میں سی پیک کے تمام منصوبوں کی بروقت تکمیل میں شاندار کردار ادا کرنے پر پاکستانی اور چینی ماہرین، انجینئرز اور ورکرز کی کوششوں کو بھی سراہا۔
چینی نائب وزیراعظم نے پاکستانی قوم کو چین کے صدر شی جن پنگ کی جانب سے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے دس سال مکمل ہونے پر مبارکباد پیش کی۔ سی پیک کے دس سال مکمل ہونے کے موقع پر یادگاری ڈاک ٹکٹ، سکہ اور فرسٹ ڈے کوور جاری کئے گئے۔ تقریب کے موقع پر پاکستان کے ثقافتی عناصر نمایاں کرنے کیلئے اور چین اور پاکستان کے مابین برادرانہ تعلقات اجاگر کرنے کے لیے خصوصی پرفارمینسز کا اہتمام کیا گیاپاکستان اور چین نے 2013 ء میں چینی وزیر اعظم کے دورہ پاکستان کے بعد چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کا آغاز کیا تھا۔
اس منصوبے کے تحت دونوں ممالک نے توانائی، مواصلاتی انفراسٹرکچر، بندرگاہ اور ایئرپورٹ کی ترقی، ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی اور دیگر شعبوں میں گزشتہ دس سالوں میں متعدد منصوبے شروع اور مکمل کیے ہیں۔چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے سے پاکستان میں 200,000 سے زیادہ ملازمتیں پیدا ہوئیں، 8000 میگاواٹ بجلی قومی گرڈ میں شامل ہوئی، 510 کلومیٹر ہائی ویز اور 932 کلومیٹر سڑکوں کے نیٹ ورک کی تعمیر مکمل ہوئی اور 820 کلومیٹر طویل آپٹیکل فائبر لائن بچھائی گئی۔
چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے دوسرے مرحلے کے تحت دونوں ممالک میں دیہی علاقوں کی از سر نو بحالی، زرعی ترقی، صنعت کاری، گرین ڈویلپمنٹ اور سائنس اور ٹیکنالوجی سمیت نئے شعبوں میں تعاون کو وسعت دی گئی ہے۔چین اور پاکستان کے سینئر وزرا، دونوں ممالک کے اعلی حکام اور پاکستان میں کام کرنے والی معروف چینی کمپنیوں کے کارپوریٹ ایگزیکٹوز نے اس تقریب میں شرکت کی۔