7 سیٹوں والی گاڑیوں کا ٹوکن ٹیکس 2500 روپے فکس کرنے کے بجائے انجن کیپسٹی کے مطابق وصول کیا جائے گا
لاہور(نیوز ڈیسک) نگران پنجاب حکومت نے 7 یا اس سے زائد سیٹوں والی گاڑیوں پر فی سیٹ بھاری ٹوکن ٹیکس چارج کرنے کی منظوری دے دی۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کی نگران حکومت نے بڑی گاڑیوں پر عائد ٹوکن ٹیکس میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق 7 سیٹوں والی گاڑیوں کا ٹوکن ٹیکس 2500 روپے فکس کرنے کے بجائےانجن کیپسٹی کے مطابق وصول کیا جائے گا۔
2001 سی سی اور اس سے زائد پاور کی گاڑیوں کی نیو رجسٹریشن پرنئے ود ہولڈنگ ٹیکس کا نفاذ کردیا گیا ہے ۔ محکمہ ایکسائز نے ٹوکن ٹیکس وصولی کیلئے فی سیٹ کا نظام ختم کردیا ہے جس کے بعد تمام وہیکلز پر ہارس پاور کی بنیاد پر ٹوکن ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ پنجاب کی نگران حکومت نے الیکٹرک گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس اور ٹوکن ٹیکس میں 95 فیصد استثنیٰ کو 2025 تک توسیع کی بھی منظوری دیدی ہے۔
جبکہ 1500 سے 2000 سی سی تک کی گاڑیوں کی رجسٹریشن کو 3 فیصد سے کم کرکے 2 فیصد کرنے کی منظوری بھی دیدی گئی۔ اس سے قبل 8 جولائی کے اجلاس میں پنجاب کی نگران کابینہ نے پنجاب میں گاڑیوں ،موٹر سائیکلز کی ملکیت تبدیلی کی فیس میں بڑا اضافہ کرنے کی منظوری دی تھی۔ گاڑیوں کی ٹرانسفر فیس میں 19 سال کے بعد اضافہ کیا گیا ہے۔ موٹر سائیکل،اسکوٹر کی ٹرانسفر فیس150 روپے سے بڑھا کر500 روپے کردی گئی ہے اور ایک ہزار سی سی تک کی گاڑی کی ٹرانسفر فیس1200 سے بڑھا کر2500 روپے کردی گئی ہے۔ 1001 سی سی سے1800 سی سی تک ٹرانسفر فیس2 ہزار سے بڑھا کر5 ہزار روپے کردی گئی ہے۔ 1800 سی سی سے زیادہ ہارس پاور کی گاڑیوں کی ملکیت تبدیلی فیس3 ہزار سے بڑھا کر10ہزار روپے کردی گئی ہے۔