یوکرین میں روسی افواج کے خلاف کلسٹر بم استعمال کیے جاتے ہیں تو ماسکو جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے،گفتگو
ماسکو(انٹرنیشنل ڈیسک) روسی صدر ولادی میر پوتین نے کہا ہے کہ ان کے ملک کے پاس کلسٹر بموں کا کافی ذخیرہ موجود ہے اوراگر یوکرین میں روسی افواج کے خلاف ایسے ہتھیار استعمال کیے جاتے ہیں تو ماسکو ان بموں کو استعمال کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔پوتین نے اتوار کو سرکاری ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ اگر کلسٹر بموں کوہمارے خلاف استعمال کیا جاتا ہے تو ہم جوابی کارروائی کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
یوکرین کو امریکا نے کلسٹر بم مہیا کرنے کا اعلان کیا ہے۔کیف نے وعدہ کیا ہے کہ وہ ان بموں کو صرف دشمن کے فوجیوں کو ہٹانے کے لیے استعمال کرے گا۔روس کے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے خبردار کیا ہے کہ اگر امریکا نے یوکرین کو کلسٹر بم مہیا کیے تو ماسکو اسی طرح کے ہتھیار استعمال کرنے پر مجبور ہو جائے گا۔
کلسٹر بم دھماکا خیز ہتھیار ہیں۔ یہ عام طور پر وسیع علاقے میں بڑی تعداد میں چھوٹے چھوٹے بم چھوڑتے ہیں۔
برطانیہ اور جاپان سمیت 100 سے زیادہ ممالک نے ان پر پابندی عاید کر رکھی ہے۔شوئیگو کے حوالے سے کہا گیا کہ روس کے پاس کلسٹر گولہ بارود موجود ہے لیکن اب تک وہ اپنی فوجی مہم میں ان کے استعمال سے گریز کرتا رہا ہے۔تاہم اس سے قبل امریکا نے روس پر یوکرین میں کلسٹر گولہ بارود استعمال کرنے کا الزام عاید کیا تھا اور کہا تھا کہ ان کی ناکامی کی شرح 40 فی صد تک ہے، جس کی وجہ سے زمین بغیر پھٹنے والے بموں سے بھر چکی ہے۔
صدر پوتین نے یہ بھی کہا کہ یوکرین کا ماسکو کی افواج کو پیچھے دھکیلنے کے لیے گذشتہ ماہ شروع کیا گیا جوابی حملہ ناکام ہو رہا ہے۔یوکرین نے مغربی ہتھیاروں کا ذخیرہ کرنے اور اپنی جارحانہ افواج تیارکرنے کے بعد اپنی انتہائی متوقع لڑائی کا آغاز کیا۔روسی صدر نے کہا کہ تمام دشمن ہمارے دفاع کو توڑنے کی کوشش کرتے ہیں مگر حملہ شروع ہونے کے بعد سے وہ کامیاب نہیں ہوئے ہیں۔