برازیلیا : (انٹرنیشنل ویب ڈیسک ) برازیل کے سابق صدر اور انتہائی دائیں بازو کے رہنما جائیر بولسونارو پر انتخابات میں حصہ لینے پر 8 سال کی پابندی عائد کر دی گئی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برازیل کی سپریم الیکٹورل کورٹ نے سابق صدر جائیر بولسونارو کو آٹھ سال کے لیے صدارتی انتخاب لڑنے سے روکنے کے لیے 2-5 سے ووٹ دیا۔
کورٹ کے مطابق بولسونارو کو گزشتہ سال کے صدارتی انتخابات سے قبل اپنے اختیارات کا غلط استعمال کرنے کا مجرم پایا گیا۔
سابق صدر کا موقف ہے کہ ان کے بیانات کا انتخابی نتائج پر کوئی اثر نہیں پڑا جبکہ انکے وکلاء سے توقع ہے کہ وہ فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے۔
رپورٹس کے مطابق اگر سپریم الیکٹورل کورٹ کا فیصلہ برقرار رہتا ہے تو بولسونارو 2026 میں ہونے والے اگلے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے اہل نہیں ہوں گے تاہم وہ 2030 میں دوبارہ انتخابات میں حصہ لے سکیں گے جبکہ انہیں 2024 اور 2028 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات سے بھی روک دیا جائے گا۔
بولسونارو نے اس فیصلے کو ’ پیٹھ میں چھرا گھونپنے والا ‘ قرار دیا اور کہا کہ وہ برازیل میں دائیں بازو کی سیاست کو آگے بڑھانے کے لیے کام کرتے رہیں گے۔
سابق صدر کے خلاف کیس اس تقریر کے گرد گھومتا ہے جو انہوں نے 2022 میں بطور صدر کی تھی۔
یہ کیس 18 جولائی 2022 کی ایک میٹنگ پر مرکوز تھا جس میں بولسونارو نے سرکاری عملے، سرکاری ٹیلی ویژن چینل اور برازیلیا میں صدارتی محل کا استعمال کرتے ہوئے غیر ملکی سفیروں کو بتایا تھا کہ ملک کے الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم میں دھاندلی کی گئی ۔
اس کیس کے مرکزی جسٹس بینیڈیٹو گونکالویس نے اس ہفتے کے شروع میں کہا تھا کہ بولسونارو نے سفیروں کے ساتھ ملاقات کو شکوک و شبہات پھیلانے اور سازشی نظریات کو بھڑکانے کے لیے استعمال کیا تھا۔