آئی ایم ایف معاہدہ‘ پاکستان کے بیرونِ ملک بانڈز کی قیمت بڑھ گئی

پاکستان اور آئی ایم ایف معاہدے کے بعد غیرملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھنے سے بانڈز کی قیمت میں اضافہ ہوا۔ رپورٹ

اسلام آباد (کامرس ڈیسک) پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے درمیان قرض کے لیے ہونے والے معاہدہ کے نتیجے میں پاکستان کے بیرونِ ملک بانڈز کی قیمت بڑھ گئی۔ نجی نیوز چینل کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف معاہدے کے بعد غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھنے کی وجہ سے بانڈز کی قیمت میں اضافہ ہوا، سال 2024 میں ختم ہونے والے ایک ارب ڈالر مالیت کے یورو بانڈز میں 16 سینٹ کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں بانڈز کی ٹریڈنگ قیمت 71 سینٹ ہوگئی، اسی طرح 2025ء میں اختتام پذیر ہونے والے 50 کروڑ ڈالر مالیت کے بانڈز کی قیمت 13 سینٹ بڑھنے سے نئی قیمت 55 سینٹ ہوگئی۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف اسٹینڈ بائی ایگریمنٹ کی اشد ضرورت تھی، جس سے ملک کو معاشی استحکام حاصل کرنے میں مدد ملے گی لیکن قومیں قرضوں سے نہیں بنتیں، میں دعا کرتا ہوں یہ نیا پروگرام آخری ہو، میں اپنے دوستوں اور شراکت داروں چین، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور اسلامک ڈیولپمنٹ فنڈ کا خصوصی شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے بڑے معاشی چیلنجز کے وقت پاکستان کا ساتھ دیا۔
انہوں نے کہا کہ ایک مکمل حکومتی نقطہ نظر کے تحت ہم نے اقتصادی بحالی کا منصوبہ وضع کیا ہے، اس منصوبے سے زراعت، کان کنی و معدنیات، دفاعی پیداوار و انفارمیشن ٹیکنالوجی میں ہماری اسٹریٹجک صلاحیت سے استفادہ کرنے پر توجہ مرکوز کرے گا، یہ منصوبہ اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری لائے گا اور چالیس لاکھ لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرے گا، یہ ایک کٹھن سفر ہو سکتا ہے لیکن جیسا کہ محاورہ ہے کہ جب سفر مشکل ہو جاتا ہے تو آپ کو سخت فیصلے کرناہوتے ہیں۔
بتاتے چلیں کہ آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان 3 ارب ڈالر کا اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدہ ہوچکا ہے، عالمی مالیاتی فنڈ کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ اسٹاف لیول معاہدے کی منظوری دے گا اور ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس جولائی کے وسط میں ہوگا، معاہدہ پاکستان کی بیرونی ادائیگیوں کا دباؤ کم کرے گا اور سماجی شعبے کیلئے فنڈز کی فراہمی بہتر ہوگی اور معاہدے سے پاکستان میں ٹیکسز کی آمدن بڑھ جائے گی۔
اعلامیے سے معلوم ہوا ہے کہ ٹیکس کی آمدن بڑھنے سے عوام کی ترقی کیلئے فنڈنگ میں بھی اضافہ ہوگا، اس کے علاوہ یہ معاہدہ پاکستان میں مالی نظم و ضبط کا باعث بنے گا اور معاہدے سے توانائی کی اصلاحات یقینی بنائی جائیں گی، اسی طرح ایکسچینج ریٹ بھی مارکیٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے مقرر ہوگا۔