2023 میں مہنگائی کے تمام ہی ریکارڈ ٹوٹ گئے، اشیائے خورد و نوش 100 فیصد مہنگی ہو گئیں

آٹے کی قیمت 1400 سے بڑھ کر 2300 روپے، مرغی کی قیمت 210 سے بڑھ کر 500 روپے جبکہ روٹی کی قیمت 10 روپے سے بڑھ کر 25 روپے ہو گئی، دیگر اشیاء کی قیمتوں میں بھی بے تحاشا اضافہ ہوا

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) 2023 میں مہنگائی کے تمام ہی ریکارڈ ٹوٹ گئے، اشیائے خوردونوش 100 فیصد مہنگی ہو گئیں، آٹے کی قیمت 1400 سے بڑھ کر 2300 روپے، مرغی کی قیمت 210 سے بڑھ کر 500 روپے جبکہ روٹی کی قیمت 10 روپے سے بڑھ کر 25 روپے ہو گئی، دیگر اشیاء کی قیمتوں میں بھی بے تحاشا اضافہ ہوا۔ تفصیلات کے مطابق سال 2023 میں ملک میں اشیائے خوردونوش میں 100 فیصد اضافہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
ایک سال میں فی کلو آلو 40 روپے سے 70، زندہ مرغی 210 روپے اضافے سے 500 روپے سے زائد جب کہ فی کلو آم کی قیمت 110 سے 190 روپے تک پہنچ گئی۔ گزشتہ برس چینی 95 روپے کلو تھی جو اب 125 روپے کلو ہوگئی ہے، اس کے علاوہ آٹے کا تھیلا 1400 روپے سے تجاوز کرکے اب 2300 روپے میں میسر ہے۔ برانڈ کا گھی پچھلے سال فی کلو 370 روپے کا تھا جو اس سال 500 روپے سے زائد میں فروخت ہوا جبکہ ایک سال میں 10 روپے مہنگی ہو کر روٹی 25 روپے پر جا پہنچی ہے۔
واضح رہے کہ ملک میں مہنگائی کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں ہوشربا اعداد و شمار بتائے گئے ہیں۔ ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق مئی کے مہنگائی کے ماہانہ اعداد و شمار کے مطابق ملک میں مہنگائی کی شرح 76 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ اعداد و شمار کے مطابق ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں 1.58 فیصد کا اضافہ ہو گیا، جس کے بعد مہنگائی کی مجموعی شرح 38 فیصد تک پہنچ گئی۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ ایک ماہ کے دوران شہروں میں مہنگائی 1.50 فیصد اور دیہی علاقوں میں 1.69 فیصد بڑھی، جبکہ رواں مالی سال کے 11 ماہ میں مہنگائی کی شرح 29.16 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ ادارہ شماریات کے مطابق مئی 2022 میں مہنگائی کی شرح 13.8 فیصد تھی، شہروں میں خوراک کی مہنگائی 48.1 فیصد اور دیہی علاقوں میں 52.4 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق مئی میں مہنگائی تخمینے سے تقریبا 4 فیصد زائد رہی، تعلیم، صحت، بجلی، گیس اور ایندھن سمیت ہر چیز مہنگی ہوگئی۔
وزارت خزانہ نے مئی میں مہنگائی کا تخمینہ 34 سے 36 فیصد لگایا تھا تاہم مہنگائی میں اضافہ سے بھی زیادہ رہا۔ اعداد و شمار کے مطابق قومی سطح پر ایک سال میں کھانے پینے کی اشیا 48.65 فیصد جبکہ ٹرانسپورٹ کرائے 53 فیصد مہنگے ہوگئے۔ایف بی ایس کے مطابق تفریحی سہولیات گزشتہ سال کی نسبت 72 فیصد مہنگی ہوئیں جبکہ ریسٹورنٹ اور ہوٹل چارجز میں بھی 42 فیصد سے زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ سال کی نسبت تعلیم ساڑھے 8 فیصد، صحت سہولیات 19 فیصد سے زیادہ مہنگی ہوئیں اور بجلی، گیس و ایندھن گزشتہ سال سے 20.51 فیصد مہنگے ہوگئے، کپڑے اور جوتے بھی 22.47 فیصد مہنگے ہوئے۔رپورٹ میں کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں کا ماہانہ موازنہ بھی پیش کیا گیا ہے، جس کے مطابق گزشتہ ماہ آلو 17.22 فیصد، چکن کی قیمت میں 11.31 فیصد اضافہ ہوا، ایک ماہ میں گندم 6.4 فیصد، ریڈی میڈ کپڑے 5.68 فیصد مہنگے ہوئے، دالیں، مصالحہ جات، دودھ اور سگریٹس کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں۔
ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق مئی میں پیاز، ٹماٹر، سبزیوں، پھلوں کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی، گزشتہ ماہ چینی 2.77 فیصد، گندم 2.29 فیصد سستی ہوئی، مئی میں اخبار 32.77 فیصد، رہائش 23 فیصد، اسٹیشنری 5.44 فیصد مہنگی ہوئیں جبکہ گزشتہ ماہ کتابیں 5.15 فیصد اور بجلی ٹیرف 2.92 فیصد مہنگا ہوا۔