حکومت اس قسم کے منصوبوں سے تاجر برادری کو الگ تھلگ رکھے، ایسے اقدامات سے وفاق کی تاجر دوست ٹیکس پالیسی بھی مطلوبہ نتائج فراہم نہیں کرسکے گی۔ سندھ تاجر اتحاد کے چیئرمین جمیل پراچہ کی گفتگو
کراچی ( نیوز ڈیسک ) ملک کے معاشی حب کراچی کو ایک دن بند رکھنے سے ساڑھے 3 ارب روپے کے نقصان کا انکشاف ہوگیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سندھ تاجر اتحاد کے چیئرمین جمیل پراچہ نے کہا کہ ایک دن کی بندش کے نتیجے میں کاروباری برادری کو مجموعی طور پر ساڑھے تین ارب روپے کے خسارے کا سامنا کرنا پڑا، مقامی انتظامیہ نے شہر کی تمام کلیدی شاہراہوں کو بند کردیا تھا جس کے باعث لوگوں کو آمد و رفت میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، ایم اے جناح روڈ، شاہراہِ قائدین اور شارعِ فیصل کو کنٹینرز لگاکر بند کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ خریداری کے لیے تھوک فروخت کے علاقوں میں جانے والوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا رہا، کاروباری برادری حکومت سے استدعا کرتی ہے کہ اپنے اس قسم کے منصوبوں سے تاجر برادری کو الگ تھلگ رکھے تاکہ اُنہیں مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے، ایسے اقدامات سے وفاق کی تاجر دوست ٹیکس پالیسی بھی مطلوبہ نتائج فراہم نہیں کرسکے گی۔
آل پاکستان آرگنائزیشن آف اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹری کراچی چیپٹر کے صدر محمود حامد نے کہا کہ شاہراہوں اور اُن سے منسلک سڑکوں کی بندش سے کاروباری سرگرمیوں کی مکمل بحالی میں مشکلات درپیش رہیں، صوبائی حکومت ایرانی صدر کی آمد کے حوالے سے سکیورٹی اقدامات کے بارے میں کاروباری برادری اور عوام دونوں ہی کو اعتماد میں لینے میں ناکم رہی، یہ بھی نہیں بتایا گیا یہ پابندیاں کتنی دیر کے لیے لگائی جارہی ہیں۔
خیال رہے کہ سندھ حکومت نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی آمد پر منگل کے روز عام تعطیل کا اعلان کیا تھا، اس دوران شارعِ فیصل کے علاوہ ڈاؤن ٹاؤن ایریا صدر میں الیکٹرانکس مارکیٹ سمیت بیشتر تجارتی مراکز مکمل طور پر بند رہے، جوڑیا بازار، صرافہ بازار اور کپڑا مارکیٹ کی کچھ دکانیں کھلی رہیں تاہم لین دین برائے نام ہوا۔