شدید بارشوں کے خطرے سے دوچار 20 ممالک میں پاکستان بھی شامل

برسوں بعد جون میں “ایل نینو” سمندری رجحان کی واپسی کی پیش گوئی، جہاں 20 ممالک ضرورت سے زیادہ بارشوں کے خطرے سے دوچار ہیں، وہیں 42 ممالک کو خشک سالی کے اثرات کا بھی خطرہ ہونے کا انکشاف

لاہور (نیوز ڈیسک) شدید بارشوں کے خطرے سے دوچار 20 ممالک میں پاکستان بھی شامل ، برسوں بعد جون میں “ایل نینو” سمندری رجحان کی واپسی کی پیش گوئی، جہاں 20 ممالک ضرورت سے زیادہ بارشوں کے خطرے سے دوچار ہیں، وہیں 42 ممالک کو خشک سالی کے اثرات کا بھی خطرہ ہونے کا انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان دنیا کے ان 20 ممالک میں شامل ہے جو زیادہ بارشوں کے خطرے سے دوچار ہیں کیونکہ لا نینا کے 3 سال بعد جون میں ایل نینو سمندری رجحان کے واپس آنے کی پیش گوئیکی گئی ہے۔
یہ بات اقوامِ متحدہ کی تنظیم برائے خوراک و زراعت کے عالمی معلوماتی اور انتباہی سسٹم کی تیار کردہ ایک رپورٹ میں سامنے آئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ جہاں 20 ممالک ضرورت سے زیادہ بارشوں کے خطرے سے دوچار ہیں، وہیں 42 ممالک کو ایل نینو کے اثرات کے ساتھ خشک سالی کے اثرات کا بھی خطرہ ہے۔
جن ممالک میں زیادہ بارش کا خطرہ ہے ان میں افغانستان، ارجنٹائن، آرمینیا، آذربائیجان، بھوٹان، ایران، عراق، قازقستان، کینیا، کرغزستان، میکسیکو، پاکستان، پیراگوئے، شام، تاجکستان، ترکی، ترکمانستان، امریکا اور ازبکستان شامل ہیں۔

رپورٹ کا مقصد ان ممالک کو اجاگر کرنا ہے جہاں ایل نینو کی وجہ سے خشک موسمی حالات پیدا ہو سکتے ہیں اور 24-2023 میں اناج کی پیداوار پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں جس سے ممکنہ طور پر مقامی غذائی عدم تحفظ میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ جبکہ موسمیاتی ماہرین کی جانب سے بتایا گیا ہے “ایل نینو” سمندری رجحان ان انتہائی موسمی واقعات کا ایک اہم محرک ہے جو عالمی غذائی تحفظ کے لیے شدید خطرات کا باعث ہیں اور جون 2023 میں اس رجحان کی واپسی کی پیش گوئی ہے۔
دنیا نے 2022 اور 2023 کے اوائل میں لگا تار تیسرے لا نینا رجحان کا تجربہ کیا جو ایک غیر معمولی واقعہ ہے، ایسا 1950 کے بعد سے صرف 2 بار ہوا ہے۔ یہاں واضح رہے کہ پاکستان کو گزشتہ برس ریکارڈ توڑ گرمی اور پھر تباہ کن سیلابی بارشوں کا سامنا کرنا پڑا تھا، جبکہ رواں برس بھی پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کے نتائج کا سامنا کر رہا ہے۔ رواں برس بھی موسم سرما کے اختتام کے بعد سے پاکستان غیر معمولی بارشوں کی زد میں ہے۔