سلوواکیہ کے وزیراعظم رابرٹ فیکو کی قاتلانہ حملے کے بعد حالت بدستور تشویشناک

وزیراعظم رابرٹ فیکوکا آپریشن کامیاب رہا ہے امید ہے کہ وزیر اعظم بچ جائیں گے. نائب وزیراعظم کی گفتگو

لندن ( انٹرنیشنل ڈیسک ) یورپی ملک سلوواکیہ کے وزیر اعظم رابرٹ فیکو ملک کے دارالحکومت ہینڈلووا میں ہونے والے قاتلانہ حملے کے بعد بدستور تشویشناک حالت میں ہیں اور اپنی زندگی کی جنگ لڑ رہے ہیں سلوواکیہ کے وزیر دفاع رابرٹ کیلینیک نے آگاہ کیا ہے کہ وزیراعظم کی جان بچانے کے لیے ان کی تین گھنٹے طویل سرجری کی گئی ہے انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم کی حالت تشویشناک ہے .
حملے کے بعد سامنے آنے والی اطلاعات کے مطابق وزیر اعظم فیکو کابینہ کے ایک اہم اجلاس میں شمولیت کے بعد جب عمارت سے باہر نکلے تو وہاں موجود لوگوں میں سے ایک نے ان پر حملے کر دیا اور ان پر متعدد گولیاں چلائی گئیں سلوواکیہ کی وزارت داخلہ نے اس حملے کو قاتلانہ حملہ قرار دیا ہے سلوواکیہ کے وزیر اعظم رابرٹ فیکو کو پہلے گاڑی کی مدد سے جائے حادثہ سے محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا جس کے بعد انہیں ہیلی کاپٹر کی مدد سے قریبی ہسپتال پہنچایا گیا.
ایک عینی شاہد نے بتایا کہ وزیر اعظم فیکو پر جب حملہ ہوا تو وہ فورازمین پر گر گئے جس کے بعد ان کے محافظوں نے انہیں اٹھا کر گاڑی میں منتقل کیا رابرٹ فیکو کے فیس بک پیج پر جاری ہونے واے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سلوواکیہ کے وزیر اعظم کو متعدد گولیاں لگیں جس کے بعد اب ان کی حالت انتہائی تشویشناک ہے حملے کے وقت کی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص وزیر اعظم پر پانچ بار گولی چلاتا ہے گولی چلنے کے فورابعد وزیراعظم فیکو کے باڈی گارڈز حملہ آور کو قابو کر لیتے ہیں جب کہ ان کی سکیورٹی پر مامور دیگر ارکان وزیر اعظم کو ان کی گاڑی میں ڈال کر لے جاتے ہیں.
سلوواکیہ کے وزیراعظم کو بذریعہ ہیلی کاپٹر پہلے قریبی ہسپتال لے جایا گیا بعد میں ان کو ہینڈلووا کے مشرق میں بانسکا بسٹریکا کے ایک اور ہسپتال منتقل کر دیا گیا. سلوواکیہ کے نائب وزیر اعظم ٹامس ترابا نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ وزیر اعظم کا آپریشن کامیاب رہا ہے ترابا کا کہنا تھا کہ ان کے خیال ہے کہ وزیر اعظم بچ جائیں گے سلوواکیہ کی صدر زوزانہ کپوٹووا نے وزیر اعظم فیکو پر اس قاتلانہ حملے کو جمہوریت پر حملہ قرار دیا ہے سلوواکیہ میں وزارتِ داخلہ کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ وزیر اعظم فیکو پر حملہ کرنے والے شخص کو فوراً حراست میں لے لیا گیا تھا.
بی بی سی کے مطابق حملہ آور سے متعلق سامنے آنے والی اطلاعات میں کہا جا رہا ہے کہ اس کی عمر 71 سال ہے اور اس کا تعلق وسطی سلوواکیہ سے ہے تاہم حملہ آور کے عزائم کے بارے میں تاحال کچھ بھی واضح طور پر نہیں بتایا گیا سلوواکیہ کے ذرائع ابلاغ پر وائرل ایک ویڈیو میں دعوی کیا جا رہا ہے کہ یہ مشتبہ حملہ آور کی ہے فوٹیج میں مشتبہ آدمی کو کہتے سنا جا سکتا ہے کہ وہ حکومتی پالیسیوں اور سرکاری میڈیا کے بارے میں وزیراعظم کے موقف سے متفق نہیں ہیں.
سلوواکیہ کے وزیر اعظم رابرٹ فیکو گذشتہ ستمبر میں منعقد ہونے والے انتخابات کے بعد ایک عوامیت پسند قوم پرست اتحاد کے سربراہ کی حیثیت سے اقتدار میں واپس آئے تھے وہ بائیں بازو کی سمر ایس ایس ڈی پارٹی کی قیادت کرتے ہیں سال 2018 میں تحقیقاتی صحافی جان کوسیاک کے قتل کے بعد فیکو کو وزیر اعظم کا عہدہ چھوڑنا پڑا تھا فیکو نے اپنی انتخابی مہم کے دوران اپنے حامیوں کو بتایا کہ اگر سمر حکومت میں شامل ہوتا ہے تو ہم یوکرین کو گولہ بارود کا ایک بھی راﺅنڈ نہیں بھیجیں گے روسی صدر ولادیمیرپوٹن نے اس حملے پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ اس بھیانک جرم کا کوئی جواز نہیں ہو سکتا ہے پولینڈ کے وزیر اعظم ڈونالڈ ٹسک نے فیکو کو ایکس پر ایک پوسٹ میں براہ راست مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری تمام تر نیک خواہشات اس انتہائی مشکل گھڑی میں آپ کے ساتھ ہیں.
ایسٹونیا کے وزیر اعظم کاجا کلاس نے فیکو کی جلد صحت یابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک منتخب رہنما پر حملہ بھی جمہوریت پر حملہ ہے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اس حملے کو خوفناک قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کی جائے کہ کسی بھی ملک میں تشدد معمول نہ بن جائے. آئرلینڈ کے وزیر خارجہ مائیکل مارٹن کا کہنا ہے کہ فائرنگ کا یہ گھناﺅنا‘ اور تکلیف دہ حملہ خود جمہوریت پر براہ راست حملہ ہے نیٹو کے سربراہ جینز اسٹولٹن برگ نے بھی اپنے پیغام میں کہا کہ ان کی نیک تمنائیں رابرٹ فیکو ان کے پیاروں اور سلوواکیا کے عوام کے ساتھ ہیں.