فیصل آباد کے بارونق علاقہ اے بی سی روڈ پر زرعی رقبہ پر حکومتی رکن قومی اسمبلی سمیت دیگر افراد نے بے غیر نقشہ کے شادی ہال ،دوکانیں اور گودام تعمیر کرنے شروع کردیئے

فیصل آٓباد(بیورو رپورٹ) فیصل آباد کے بارونق علاقہ اے بی سی روڈ پر زرعی رقبہ پر حکومتی رکن قومی اسمبلی سمیت دیگر افراد نے بے غیر نقشہ کے شادی ہال ،دوکانیں اور گودام تعمیر کرنے شروع کردیئے ،ایک حکومت قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی کررہی ہے تودوسرجانب شہر کے بارونق علاقہ میں مبینہ طورپرکروڑوں روپے مالیت اراضی پر قبضہ جمالیا ہے جو کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان اور وزیراعلی پنجاب عثمان بزدارکے ویڑن کے مکمل برعکس ہے۔
علاقہ مکینوں نے کہناہے کہ یہ سرکاری رقبہ پیرجماعت علی شاہ نے زرعی کاشت کے لئے حاصل کیا تھا جوکہ سرکاری ہے اب انہوں نے ایک ہزار روپے فی مرلہ کہ حساب سے کرایے پر دینا شروع کردیا ، جس سے واسا، گیس اور بجلی سمیت دیگر مسائل پیدا ہوگئے جبکہ تعمیرات مکمل طور غیر قانونی ہے اورضلعی انتظامیہ سمیت تمام اداروں نے مکمل خاموشی اختیار کررکھی ہے، علاقہ مکینوں نے حکومتی ایم این اے سمیت دیگر افراد کی جانب سے کئے گئے قبضے کو فوری واگزار کروانے کا مطالبہ کیا ہے۔ٓباد کا ایک بارونق اورمہنگا علاقہ ہے جہاں پر حکومتی رکن قومی اسمبلی نے پروین میرج ہال تعمیر کررکھا ہے جسے وہ فلاح کے نام پر عوام کو معمولی رقم کے عوض شادیوں کے لئے مہیا کرتا ہے لیکن اب مبینہ طورپر اس شادی ہال سے ملحقہ اراضی پر قبضہ جمانا شروع کردیا گیا ہے۔ شادی ہال سے ملحقہ اراضی کو پہلے کاراور موٹر ا سائیکل سٹینڈ کے نام پر شامل کیا گیا اب کار پارکنگ کے نام پر دیگر کروڑوں روپے مالیت کی اراضی پر قبضہ کر لیا گیا ہے جس پر علاقہ کے مکین ششدر رہ گئے ہیں۔
واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے ملک بھر میں قبضہ مافیا کے خلاف کارروائیاں کرنے کا حکم دے رکھا ہے اور گزشتہ روز ڈویڑنل کمشنر ثاقب منان اور ڈپٹی کمشنر محمد علی نے ایک میڈیا کانفرنس میں بتایا کہ انتظامیہ نی12ہزار سے زائد ایکڑ اراضی کو واگزار کروایا ہے لیکن حکومتی رکن قومی اسمبلی کے زیر قبضہ اراضی انتظامیہ کی نظروں سے اوجھل رہی۔ علاقہ مکینوں نے کروڑوں روپے مالیت کی اراضی کا قبضہ فوری طورپر واگزار کروانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں