اسلام آباد چیمبر آف کامرس اورماسکو چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے مابین باہمی تعاون کا معاہدہ

اسلام آباد (کامرس ڈیسک) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور ماسکو چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے مابین باہمی تعاون کا معاہدہ طے پا گیا جس کا مقصد پاکستان اور روس کے نجی شعبوں کے درمیان کاروباری روابط کو فروغ دینے اور دونوں ممالک کی تجارت کو بہتر کرنا ہے۔ اس سلسلے میں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) میں ایک تقریب منعقد ہوئی جس میں آئی سی سی آئی کے صدر احسن ظفر بختاوری اور ماسکو چیمبر آف کامرس کے کمیشن برائے خارجہ اقتصادی تعلقات کے چیئرمین ا سٹینسلاو کورولیو نے معاہدے پر دستخط کئے۔
روس میں پاکستان ٹریڈ ہاؤس کے صدر ڈاکٹر زاہد اے خان بھی تقریب میں موجود تھے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے آئی سی سی آئی کے صدر احسن ظفر بختاوری نے کہا کہ پاکستان اور روس کے درمیان تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کی بھرپور صلاحیت موجود ہے لیکن دونوں کی موجودہ تجارت ان کی اصل صلاحیت سے بہت کم ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور روس باہمی تجارت کو آئندہ چند سالوں میں کم از کم 5 ارب ڈالر سالانہ تک بڑھانے کیلئے کوششیں تیز کریں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان روس کو بہت سی مصنوعات برآمد کر سکتا ہے جن میں زرعی مصنوعات، ٹیکسٹائل، کپڑے، ادویات، چاول، چمڑا، کھیلوں کا سامان، سرجیکل آلات اور دیگر شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور روس دوطرفہ تجارت کو بہتر کرنے کے لئے آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط کرنے کی کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک بہت بڑی مارکیٹ ہے لہذا روس کے سرمایہ کار پاکستان میں توانائی، تیل و گیس، انفراسٹرکچر کی ترقی اور ریلوے سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کریں۔
انہوں نے کہا کہ آئی سی سی آئی رواں سال مئی یا جون میں اپنا ایک وفد ماسکو لے جانے پر غور کرے گا تا کہ روس کے ہم منصبوں سے براہ راست ملاقات کر کے کاروبار ی تعلقات اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے نئے مواقع تلاش کئے جائیں۔آئی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر فاد وحید نے کہا کہ روس نے پاکستان سٹیل ملز کے قیام میں اہم کردار ادا کیا تھا لہذا ہم ماسکو چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے تعاون سے پاکستان میں اسی طرح کے بڑے روسی منصوبوں کو بحال کرنا چاہتے ہیں۔
آئی سی سی آئی کے نائب صدر انجینئر محمد اظہر الاسلام ظفر نے کہا کہ پاکستان اور روس باہمی تعاون کے تمام ممکنہ شعبوں کو تلاش کرنے کے لیے باقاعدگی کے ساتھ تجارتی وفود کا تبادلہ کرنے کی حوصلہ افزائی کریں۔ماسکو چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے کمیشن برائے خارجہ اقتصادی تعلقات کے چیئرمین سٹینسلاو کورولیو نے اپنے خطاب میں کہا کہ روس پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کو وسعت دینا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی سی سی آئی روس کے ساتھ کاروباری تعلقات کے فروغ کی کوششوں میں کلیدی کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ وہ روس کے پاکستان سمیت مسلم ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے روس میں ایک اسلامی بینک کے لئے 2015 سے کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روس فارماسیوٹیکل کے شعبے میں کافی آگے ہے لہذا وہ اس شعبے میں پاکستان کے ساتھ تعاون کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ روس اور پاکستان کے وزرائے توانائی نے دونوں ممالک کے درمیان توانائی شعبے میں تعاون بڑھانے کے لیے ایک پروٹوکول پر دستخط کئے ہیں جبکہ تین روزہ پاکستان روس بین الحکومتی کمیشن برائے تجارت، اقتصادی، سائنسی اور تکنیکی تعاون نے توانائی کے شعبے میں تعاون کو فروغ دینے کے امکانات کا تفصیل سے جائزہ لیا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئی سی سی آئی اور ماسکو چیمبر آف کامرس کے درمیان باہمی تعاون کا معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوگا۔