برطانیہ میں تارکین وطن کی کشتی الٹنے سے 4افراد ہلاک

کشتی الٹنے کے حادثے کے بعد 43 افراد کو بچایا گیا،حکومتی ذرائع

لندن (انٹرنیشنل ڈیسک) شدید سردی کی لہر سے متاثرہ برطانیہ میں سخت سرد پانی میں تارکین وطن کی کشتی الٹنے سے چار افراد ہلاک ہو گئے۔رپورٹ کے مطابق برطانوی حکومت کے مطابق حادثہ رات کے اوقات میں پیش آیا، برطانیہ اور فرانس کی ایمرجنسی سروسز پر مشتمل ٹیم کے ریسکیو آپریشن میں دنیا کی مصروف ترین شپنگ لین میں سے ایک پر پیش آئے حادثے کے بعد پانی سے درجنوں مسافروں کو نکالا گیا۔

تارکین وطن کی ریکارڈ تعداد کی غیر قانونی آمد کو روکنے کے لیے قوانین کو سخت کرنے کی کوششوں میں مصروف برطانیہ کے وزیر اعظم رشی سوناک نے حادثے کو انسانی جانوں کا المناک نقصان قرار دیا۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ غیر محفوظ بوٹس میں چینل کو عبور کرنا سخت خطرناک ہے، انہوں نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ یہ ہی سب سے بڑی وجہ ہے کہ برطانیہ عوامی اسمگلنگ کے کاروباری ماڈل کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
حادثے کے بعد وزیر اعظم پر ہونے والی تنقید کو مسترد کر تے ہوئے ان کے ترجمان نے اسے نامناسب قرار دیا، انہوں نے کہا کہ حکومت اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے پر عزم ہے۔حکومتی ذرائع نے بتایا کہ کشتی الٹنے کے حادثے کے بعد 43 افراد کو بچایا گیا جن میں 30 سے زائد وہ افراد بھی شامل ہیں جو بوٹ سے پانی میں گر گئے تھے جب کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کے خدشات کا بھی اظہار کیا گیا۔
رواں سال اب تک 43 ہزار سے زیادہ تارکین وطن اس چینل سے گزر چکے ہیں جو کہ ایک ریکارڈ ہے، اس صورتحال کے باعث تارکین وطن کی روک تھام کے حوالے سے اقدامات کے بارے میں لندن اور پیرس کے درمیان تنا پیدا ہو رہا ہے جب کہ اس معاملے پر برطانوی حکومت پر سیاسی دبا میں بھی اضافہ ہو رہا ہے جس نے بریگزٹ کے تحت یورپی یونین سے اخراج کے بعد امیگریشن کنٹرول واپس لینے کا وعدہ کیا تھا۔
ایک حکومتی ترجمان نے کہا کہ حکام کو تارکین وطن کی چھوٹی کشتی مصیبت میں گھرے ہونے کی اطلاع ملی، حادثے کے نتیجے میں 4 ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی، تحقیقات جاری ہیں اور ہم مناسب وقت پر مزید معلومات فراہم کریں گے۔حکام کے مطابق کم از کم 4 لائف بوٹس، تین کوسٹ گارڈ ریسکیو ٹیموں کے ساتھ ساتھ 2 کوسٹ گارڈ ہیلی کاپٹر روانہ کیے گئے، فرانسیسی حکام نے ہیلی کاپٹر اور بحریہ کی گشت کے لیے موجود کشتی فراہم کی۔